سیکریٹری جنرل روضہ مبارک حضرت عباس (ع) : ہم فتوی دفاع وطن کے ہیروز کی شجاعت اور بہادری کی لازوال داستانیں آنے والی نسلوں تک پہنچانا چاہتے ہیں

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے سیکریٹری جنرل انجینئر محمد اشیقر نے فتوی دفاع وطن کے ہیروز کی شجاعت اور بہادری کی لازوال داستانیں آنے والی نسلوں تک پہنچانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

انہوں نے کہا ، "خدائے تعالٰی کے فضل و کرم سے انسائیکلوپیڈیا فتویٰ دفاع وطن روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ فکر و ثقافت کی کوششوں سے مکمل کیا گیا ہے۔ یہ انسائیکلو پیڈیا 62 جلدوں پر مشتمل ہے اور ان شہداء کے بارے میں ہے جنہوں نے دفاع وطن اورسرزمین وطن کی حرمت اور تحفظ کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرتے ہوئے بارگاہ الٰہی میں بلند مراتب اور عظمت حاصل کی۔
واضح رہے کہ یہ انسائیکلو پیڈیا روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ فکر و ثقافت کی جانب سے تیار کیا جانے والا اب تک کا سب سے بڑا تصنیفی و تالیفی پراجیکٹ ہے۔ اس انسائیکلو پیڈیا میں ان اسباب و محرکات کو واضح طور پر بیان کیا گیا ہے جن کے تحت اعلی دینی قیادت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی (دام ظلہ الوارف) نے اپنے تاریخی فتوی کے ذریعےعراقی عوام کو داعش کے ظلم و ستم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے اور عراقی شہروں سے قابض داعش کو نکال باہر کرنے کا حکم دیا۔ اور اسی طرح اس کتاب میں ان واقعات کی ایک بڑی مقدار کو بھی تحریر کیا گیا ہے جو اس فتوی کے صدور سے لے کر داعش کے خلاف فتح ونصرت تک رونما ہوتے رہے۔

اس بات کا بھی ذکر کرتے چلیں کہ 14 شعبان کا دن پوری دنیا کے انسانوں اور خاص طور پر اہل عراق اور مشرق وسطی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ آج سے سات سال پہلے 14 شعبان 1435هـ کو نجف اشرف میں موجود اعلیٰ دینی قیادت آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی(دام ظلہ العالی) نے عراق اور مشرق وسطی کو اب تک کے بدترین دہشت گردوں اور عالم انسانیت کے لیے سب سے خطرناک نام نہاد جہادیوں سے بچانے کے لیے جہاد کفائی کا تاریخی فتوی صادر کیا، اس فتوی کو روضہ مبارک امام حسین(ع) کے متولی شرعی علامہ شیخ عبد المہدی کربلائی نے جمعہ کے خطبہ کے دوران بیان کیا جس کے بعد عراقی عوام باہر نکلی اور داعش کو عراقی علاقوں سے باہر نکلنے پہ مجبور کر دیا۔ اس فتوی کے صادر ہونے کے بعد عراقی مومنین نے میدان جنگ کا رخ کیا اور ہر جگہ داعش کو شکست فاش سے دوچار کیا، جس سے ان کی نام نہاد اسلامی حکومت کا خاتمہ ہو گیا اور وہ پھر کسی بھی جگہ اپنے پاؤں نہ جما سکے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: