الساقی زرعی فارم معدومیت کے خطرے سے دوچار کھجور کی نایاب اقسام کو بچانے اورملکی معیشت کو استحکام فراہم کرنے کی جانب اہم اقدام ہے

محکمہ زراعت سے وابستہ زرعی ماہرین پر مشتمل وفد نے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے "الساقی زرعی فارمز" کا دورہ کیا۔ ان فارمز میں کھجور کی نایاب اقسام کے درخت لگائے گئے ہیں تاکہ انھیں معدوم ہونے سے بچایا جا سکے۔

اس دورے کا مقصد ان فارمز میں استعمال کئےجانے والے جدید میکانزم اور کھجور کی نایاب اقسام کے تحفظ اور ان کی کاشت کے بارے میں جائزہ لینا اور تجربات کا تبادلہ کرنا تھا۔

اس دورے کے موقع پر وفد کی رہنمائی کے لئے الساقی زرعی فارم کے پراجیکٹ منیجر جناب ذکی صاحب اپنے زرعی ماہرین اور سپر وائزرز کے ہمراہ موجود تھے۔

وفد کے ایک ممبر زرعی انجینئر بشیر المسعودی نے الکفیل نیٹ ورک سے اس دورے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ ایک اہم اسٹریٹجک منصوبے ہے۔ کیونکہ یہ منصوبہ معدومیت کے خطرے سے دوچار کھجور کی نایاب اقسام کو بچانے کے لئے جدید زرعی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے صحرائی علاقے کو سرسبز شاداب خطے میں تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کو ترقی و استحکام فراہم کرنے کی جانب اہم اقدام ہے۔

انہوں نے مزید کہا: "اس منصوبے میں آبپاشی ، کھاد اور دیگر چیزوں کے لحاظ سے نئے اور جدید میکانزم موجود ہیں جو اس منصوبے کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔"

وفد کے ایک اور ممبر انجینئر محسن المسعودی نے کہا: "اس منصوبے کو کامیاب بنانے کے لئےتمام عناصر مہیا کیے گئے ہیں اور ہم نے یہاں کھجور کی ان نایاب اقسام کو معدومیت سے بچانے اور ان کی افزائش کو بڑھانے کے لئے سخت محنت ، سائنسی و تکنیکی اورعملی کوششوں کا مشاہدہ کیا ہے ۔"

واضح رہے کہ نخیل اساقی فارمز (1000) دونم کے رقبے پر مشتمل ہیں ، جس میں سے (600) دونم رقبے کو 25 کھیتوں میں تقسیم کرت ہوئے 95 سے زیادہ کھجور کی نایاب اقسام کی کاشت کی گئی ہے اور خیر الجود کمپنی کی زیر نگرانی جدید زرعی ٹیکنالوجیز، جدید فرٹیلائزیشن اور فیڈنگ پروگراموں کے تحت 14000 سے زیادہ کھجور کے درخت لگائے جا چکے ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: