العباس کمپلیکس کی عمارت مکمل کی جا چکی ہے اور اس منصوبے کے مرکزی نظاموں کی جانچ کا عمل جاری ہے

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے اداری اور انتظامی شعبہ جات کے لئے العباس کمپلیکس کی عمارت مکمل کی جا چکی ہے اور اس منصوبے کے مرکزی نظاموں کا جائزہ لینے کے بعد کمپلیکس کو روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے جنرل سیکریٹریٹ کے حوالے کر دیا جائے گا۔ یہ پروجیکٹ روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام میں آنے والے زائرین کی خدمت کے لئے اضافی جگہیں فراہم کرنے کے لئے شروع کیا گیا تھا۔ روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے زیادہ تر ڈیپارٹمنٹس کے مرکزی دفاتر اس کمپلیکس میں شفٹ ہو جائیں گے ۔ فی الوقت یہ دفاتر اور ان سے متعلقہ سٹاف روضہ مبارک کے اندر ہی مختلف کمروں اور مختلف جگہوں پر اپنے ادارتی امور سرانجام دے رہے ہیں۔

۔ .
انجینئرنگ پروجیکٹس ڈیپارٹمنٹ کے انچارج انجینئر ضیاء مجید سائغ نے الکفیل نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے کہا: "اس منصوبے کو روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے اہم منصوبوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، یہ منصوبہ جدید تعمیراتی ڈیزائن کے مطابق عمل لایا میں لایا گیا ہے اور یہ جدید ترین نظاموں سے آراستہ ہے جو کام کرنے کے لئے ایک مثالی ماحول فراہم کرنے میں معاون ہوں گے۔ اس وقت منصوبے کے مرکزی نظاموں کا جائزہ لینے کا عمل جاری ہے، جیسے مکمل کرنے کے بعد عمارت کو روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے جنرل سیکریٹریٹ کے حوالے کر دیا جائے گا۔

یہ کمپلیکس پندرہ سو مربع میٹر رقبے پر تعمیر کیا گیا ہے اور بارہ فلورز پر مشتمل ہے۔ ہر فلور ایک یا دو شعبہ جات کو ان کی ضرورت اور ملازمین کی تعداد کے لحاظ سے الاٹ کیا جائے گا۔ اس کمپلیکس میں بیسمنٹ گیارہ سو مربع میٹر پر مشتمل ہے۔ بیسمنٹ کو گاڑیوں کی پارکنگ کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ جبکہ گراؤنڈ فلور ریسیپشن لاؤنج اور سروسز اینڈ فسیلٹیز کے دفاتر پر مشتمل ہوگا۔ باقی فلور1250 مربع میٹر ایریا پر مشتمل ہیں اوریہ فلورز روضہ مبارک کے باقی شعبہ جات کو دیئے جائیں گے۔

واضح رہے کہ یہ پروجیکٹ روضہ مبارک کے ترقیاتی اور توسیعی منصوبوں کا حصہ ہے۔ کیونکہ زیادہ تر ڈیپارٹمنٹس کے دفاتر روضہ مبارک کے اندر ہی واقع ہیں۔ زائرین کی کثیر تعداد اور روضہ مبارک کو صرف اور صرف زائرین، زیارت اور دیگر عبادات کے لئے مختص کرنے کے پیش نظر روضہ مبارک کے جنرل سیکریٹریٹ نے اس کمپلیکس کی تعمیر کا فیصلہ کیا تھا کہ جہاں تمام شعبہ جات ڈویژنز اور یونٹس اپنے ادارہ جاتی امور سرانجام دیں سکیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: