روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی لائبریری کے تحقیقی یونٹ نے "جواب مسألۃ فی شأن آیۃ التبلیغ" کے نام سے مزید ایک کتاب شائع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کتاب "جواب مسألۃ فی شأن آیۃ التبلیغ"
روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی لائبریری کے تحقیقی یونٹ نے "جواب مسألۃ فی شأن آیۃ التبلیغ" کے نام سے مزید ایک کتاب شائع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے فکر و ثقافت سیکشن کے شعبہ لائبریری کے تحقیقی یونٹ نے مخطوط کتاب "جواب مسألۃ فی شأن آیۃ التبلیغ" کی تحقیق کے بعد اسے شائع کرنے کا اعلان کیا ہے یہ نایاب کتاب علامہ شیخ اسد اللہ بن محمد علی خالصی کاظمی(متوفی1351ھ) کی شہکار تحریر ہے۔
اس کتاب کی تحقیق کا کام مولانا سید میثم بن مہدی خطیب نے انجام دیا ہے، تحقیق کے لیے علامہ سید محمد صادق آل بحرالعلوم کے ہاتھ سے لکھا ہوا اس کتاب کا مخطوط نسخہ استعمال کیا گیا کہ جو انھوں نے 3ربیع الاول 1351ھ کو لکھا تھا۔
سن1325ھ میں بغداد کے بعض علماء اھل سنت نے علامہ شیخ اسداللہ خالصی کاظمی کو یہ لکھ کر بھیجا کہ شیعہ کہتے ہیں کہ آیت کریمہ:
يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ مِنْ رَبِّكَ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ وَاللَّهُ يَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ(سورة المائدة: 67)
حضرت علی بن ابی طالب علیہما السلام کی شان میں نازل ہوئی ہے۔
حالانکہ ایسا نہیں ہے کیونکہ صحابہ کی عدالت رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی بتائی ہوئی بات کے چھپانے کا تقاضہ نہیں کرتی۔
علامہ اسد اللہ خالصی نے اس کے جواب میں ایک کتاب "جواب مسألۃ فی شأن آیۃ التبلیغ" لکھی اور اس میں یہ ثابت کیا کہ صحابہ میں عادل اور فاسق دونوں طرح کے افراد موجود تھے لہذا تمام صحابہ کو عادل ماننا درست نہیں ہے، اس کے علاوہ اس کتاب میں اھل سنت کے تقریبا20 ایسے علماء کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ جنہوں نے کہا ہے کہ یہ آیت حضرت علی علیہ السلام کی شان میں نازل ہوئی ہے۔
اس بات کا بھی ذکر کرتا چلوں کہ صدامی حکومت کے خاتمے کے بعد جب روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا ادارہ اور انتظامی امور شرعی ہاتھوں میں آئے تو روضہ مبارک نے ہر میدان میں ترقی کے طرف قدم بڑھانے شروع کر دیے اور باقی شعبوں کی طرح لائبریری کے شعبہ نے بھی صحیح اسلامی فکر و ثقافت کے پھیلانے اور اسے دنیا میں روشناس کروانے کے لئے جہاں بہت سے امور انجام دیے وہاں مختلف زبانوں میں کتابوں، رسالوں اور دوسرے تحریری مواد کے ذریعے بھی اصل اسلامی تعلیمات کی نشر و اشاعت کا کام شروع کر دیا اور "جواب مسألۃ فی شأن آیۃ التبلیغ" کی تحقیق و اشاعت بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: