قریۃ البشیر کو داعش سے آزاد کروانے کے پانچ سال مکمل ہونے اور اس گھمسان کی خون ریز جنگ کی یاد میں

عباس عسکری یونٹ نے عراق کے کرکوک گورنریٹ کے نواحی شہر قریۃ البشیر کو داعش سے آزاد کروانے کی پانچ سال مکمل ہونے کی مناسبت سے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے:

یہ ترکمانی شہر قریۃ البشیر کو آزاد کروانے کے لیے لڑے جانے والی جنگ کے پانچ سال مکمل ہونے کے ایام ہیں، کہ جو ایک قومی میدان کارزار تھا اس معرکہ میں عراق کے بہترین گروہ نے حصہ لیا، اس میں شہداء کے ایک گروہ نے جام شہادت نوش کیا کہ جن میں سب سے آگے کفیل (مولا عباس) کے شہسوار تھے کہ جنہوں نے سب سے پہلے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا جس کی وجہ سے یہ معرکہ ان تمام آپریشز میں سب زیادہ جذباتی معرکہ بن گیا کہ جو وطن عزیز سے داعشی دہشت گردوں کو نکالنے کے لیے کیے گئے تھے۔

یہ کامیابی ان رضاکاروں کے بغیر ممکن نہیں تھی جنہوں نے نجف میں مقیم مبارک دینی قیادت کی پکار اور داعشی بربریت کے خاتمہ کے لیے دیے گئے مبارک فتوی پر مؤثر لبیک کہا۔

عزیز شہر کی آزادی کے پانچ سال مکمل ہونے کے موقع پر ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم اس کو خدمات کی فراہمی اور اس کے دہشت گردوں کے سیاہ ہاتھوں سے تباہ ہونے والے بنیادی ڈھانچے کی بحالی کی اہمیت کے بارے میں بھی بات کریں۔

اس شہر کے رہنے والوں نے صبر وتحمل اور دفاع کی انتہائی خوبصورت تصویرکشی کی لہذا یہ لوگ خدماتی منصوبوں کے حقدار ہیں کہ جس سے شہر کی شان اور خوبصورتی واپس لوٹ آئے گی۔

ہم مجاہدوں کے بلند عزم اور ان کی عظیم کاوشوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جن کا پاک لہو ترکمن سرزمین پر بہا، اور وہ شہادت کی انتہائی خوبصورت تصویر پیش کرتے ہوئے شہید کی حیثیت سے اپنے پروردگار سے جا ملے، اور ہم ان زخمی ہیروز کا بھی ذکر کرنا چاہتے ہیں جو زندہ شہداء اور اس تاریخی عراقی میدان کارزار کے گواہ ہیں، کہ جو ہماری عصر حاضر کی تاریخ میں بدترین دشمن کے مقابلہ میں جانثاری اور قربانی کی درسگاہ کی صورت باقی رہے گا۔

شہداء کے لیے لازوالیت اور جنت المعلی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: