امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کو ان کے بابا کی شہادت کا پرسہ پیش کرنے کے لیے سینکڑوں ماتمی جلوسوں کی آمد

حضرت امام علی(ع) کی شب ضربت (19رمضان) سے لے کر روز شہادت (21رمضان) تک مسلسل تین دن امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک میں ماتمی جلوسوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا کہ جن میں کربلا اور اس کے نواحی علاقوں کے ماتمی جلوسوں اور مواکب نے امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کو ان کے بابا کی المناک شہادت کا پرسہ پیش کیا۔
دونوں مقدس روضوں کے شعائر وحسینی مواکب سیکشن کے سربراہ الحاج ریاض نعمہ سلمان نے الکفیل نیٹ ورک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ: حضرت علی(ع) کی المناک شہادت کے سبب اہل بیت اطہار حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد ایک مرتبہ پھر اپنے حقیقی سرپرست سے محروم ہو گئے اس مصیبت کی یاد میں اہل کربلا ہر سال وسیع پیمانے پر عزاداری اور مجالس عزاء برپا کرتے ہیں اور ماتمی جلوسوں کی شکل میں دونوں مقدس روضوں میں حاضری دیتے ہیں اور پرسہ پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: اس موقع پر اکثر جلوس عزاء افطار کے بعد سے لے کر اذان فجر تک کے وقت کے درمیان برآمد ہوتے ہیں کہ جن کے ثائم ٹیبل، جلوس کے راستہ اور مقدس روضوں میں حاضری کے وقت کو ہمارا سیکشن ترتیب دیتا ہے اور بہت سے دیگر انتظامات کرتا ہے۔
ہر سال کی طرح امسال بھی امام علی علیہ السلام کے یوم شہادت کے احیاء کے لئے سینکڑوں مواکب کے ماتمی جلوسوں کی روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام اور روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام میں آمد کا سلسلہ تین دن جاری رہا جن میں عزادار امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کو ان کے بابا اور پہلے امام کی شہادت کا پرسہ پیش کرتے رہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: