جب چھ سال پہلے پہلی مرتبہ عراقی ہاتھ سے لکھے گئے قرآن کی عراق میں طباعت ہوئی

آج سے چھ سال پہلے 23 رمضان المبارک کو روضہ مبارک حضرت عباس(ع) میں ایک ایسے قرآن مجید کی تقریب رونمائی منعقد ہوئی جس میں دو ایسی صفات تھیں کہ جو تاریخ میں پہلے کبھی یکجا نہیں ہوئيں تھیں۔

تیئیس رمضان المبارک 1436ھ کی رات یعنی شب قدر میں روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے ذیلی ادارے مركز علوم قرآن وتفسير وطباعت نے اس تقریب میں اعلان کیا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ عراقی ہاتھوں سے لکھے گئے قرآن مجید کو عراق میں ہی پرنٹ کیا گیا ہے کہ جس کی طباعت الکفیل پرنٹنگ پریس میں انجام پائی ہے جبکہ اس کی کتابت کا شرف عراق کے عالمی شہرت یافتہ خطاط حميد السعدي نے حاصل کیا ہے، اور اس میں دیگر ڈیزائنگ کا کام الکفیل پرنٹنگ پریس میں کام کرنے والے ماہرین نے سرانجام دیا ہے۔

خطّ النسخ میں لکھے اس قرآن کی طباعت میں ہر طرح کے فنی اور جمالیاتی امور کو مدنظر رکھا گیا جس کی بدولت یہ نسخہ اپنی طباعت کے بعد اپنی مثال آپ قرار پایا اور اس نسخہ کو ملکی اور عالمی سطح پر بہت پذیرائی ملی۔

آج بھی صرف یہی وہ واحد قرآنی نسخہ ہے کہ جس کی کتابت سے لے کر طباعت تک کے تمام امور عراقی ہاتھوں سے سرانجام پائے ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: