قصیدہ "بَانَت سُعاد" کے بارے میں بہترین کتاب کی اشاعت

روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے مرکز تراث حلہ نے حال ہی میں ابن الحداد حلي (حيّا 747هـ) کی کتاب "منهج القصاد في شرح بانت سعاد" کو شائع کیا ہے کہ جس میں مصنف نے اس تاریخی قصیدہ کی نحوی، ادبی اور الفاظ کی معنوی و نسیجی دلالت کے بارے میں گفتگو کی ہے۔

مرکز تراث حلہ کے انچارج صادق خویلدی نے بتایا ہے کہ اس کتاب کی تحقیق کے فرائض ڈاکٹر علی اعرجی نے انجام دی‏ے ہیں۔ اس قصیدہ کی ادبی اور اسلامی فکر میں اہمیت اور اس کے بارے میں حلہ کے ایک عالم کی طرف سے اس بہترین کتاب کی موجودگی کے پیش نظر اسے شائع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ "بَانَت سُعاد" اس قصیدے کے شروع کے الفاظ ہیں جو کعب بن زہیر نے رسول اللہ(ص) کی مدح میں پڑھا اسے قصیدۃ اللامیہ کا نام بھی دیا گیا۔ کعب بن زہیر نے رسول اللہ(ص) کی ہجو کی تھی اور اپنے بھائی بجیر بن زہیر کی اسلام قبول کرنے پرملامت کی تھی جس پر اسے واجب القتل قرار دیا گیا تھا وہ مدینہ منورہ میں آ کر مسلمان ہوا اسے جب معاف کیا گیا تو اس نے بطور شکرانہ یہ قصیدہ پڑھا جس میں اپنے محسن کے کریمانہ سلوک کی مدح کی اس پر رسول اللہ(ص) بہت خوش ہوئے اور انعام میں ایک چادر عطا کی جسے عربی میں بردہ کہا جاتا ہے اسی نسبت سے اسے قصیدۃ البردۃ بھی کہا جاتا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: