صحرا اور خشک سالی کا عالمی دن اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی صحرا ئی علاقوں کو سبز نخلستانوں میں تبدیل کرنے کی کوششیں۔

اقوام متحدہ ہر سال سترہ جون کو "صحرا اورخشک سالی کا مقابلہ کرنے کا عالمی دن" مناتا ہے۔ عراق دنیا کے ان ممالک میں سے ایک ہے جیسے پانی کی شدید قلت اور خشک سالی کا سامنا ہے، کیونکہ بارشوں کے نا ہونے اور پانی کی کمی کی وجہ سے ملک مشکل حالات سے گذر رہا ہے اور کربلا گورنریٹ سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں بہت ساری زرعی زمین صحرا میں تبدیل ہو چکی ہے۔

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام نے عراق میں پانی کی قلت کے بحران کا مقابلہ کرنے اور صحرائے کربلا کے کچھ حصوں کوسرسبز شاداب علاقوں میں بدلنے کے لئے متعدد بڑے اور اسٹریٹجک منصوبے شروع کر رکھے ہیں جن کا مقصد خشک سالی کا مقابلہ کرنا اور متعدد زرعی فصلوں ، درختوں ، سبزیوں اور پھلوں کی کاشت کاری کرتے ہوئے سرسبز مقامات اور قابل کاشت زمین کو بڑھانے میں کردار ادا کرنا، زرعی خود کفالت کا حصول اور ملک کی زرعی شناخت کی بحالی میں مدد کرنا ہے۔

ان اہداف کے حصول کے لئے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی جانب سے جاری منصوبے درج ذیل ہیں۔

الساقی پروجیکٹ: اس کے لئے مختص اراضی کا رقبہ تقریبا (10 ہزار) دونم ہے ، جو کہ 25،000،000 مربع میٹر کے برابر ہے۔ اس منصوبے کے تحت 55 کنوؤں کو پائپوں کے 75 کلو میٹر نیٹ ورک سے منسلک کیا گیا اور اس منصوبے کے لئے دس ہزار عراقی دونم کا رقبہ مختص کیا گیا اور سن 2016 میں باقاعدہ طور پر اس منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا۔ فی سیکنڈ (20) تا (30) لیٹر پیداواری صلاحیت کے حامل ان (50) کنوؤں سے مجموعی طور (1500) لیٹر فی سیکنڈ کے برابر ہے۔ ان کنوؤں کے پانی کا تمام حساب کتاب رکھنے کے لیے ایک ٹیم مسلسل کام کرتی رہتی ہے جبکہ ان میں سے تین کنوئيں وزارت آبی وسائل تحقیقی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

- الفردوس پروجیکٹ: اس منصوبے کے لئے مختص اراضی کا رقبہ تقریبا (1،186) دونم ہے ، جو 2،965،000 مربع میٹر کے برابر ہے۔

-العوالي پروجیکٹ: اس کے لئے مختص اراضی کا رقبہ تقریبا (50،000) ڈنامس ہے ، جو 125،000،000 مربع میٹر کے برابر ہے۔

-المعلّى پراجیکٹ: اس کے لئے مختص اراضی کا رقبہ (20 ہزار) دونم ہے جو 50،000،000 مربع میٹر کے برابر ہے۔

- الکفیل فارمز : جس کا رقبہ (400) دونم سے زیادہ ہے ، جو 1،000،000 مربع میٹر کے برابر ہے۔

یہ منصوبے زرعی فصلیں کاشت کرنے کے علاوہ گندم ، جو، سبزیوں، پھلوں اور نایاب اقسام کی کھجوروں کی کاشت کےلئے ہیں، اس کے علاوہ قطار در قطار سدا بہار درخت بھی لگائے گئے ہیں جو کہ ہواؤں اور ریت کے طوفانوں کو روکنے کے لئے ایک قدرتی رکاوٹ کا کام کرتے ہیں۔ ان منصوبوں کو ماحول دوست بنانے کے لیے زیر زمین پانی اور شمسی توانائی کے ذرائع کے استعمال سے آبپاشی کے جدید نظام کو متعارف کروایا گیا ہے۔

اسی تناظر میں روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام گرین بیلٹ پروجیکٹ کی بحالی کے لئے بھی کام کر رہا ہے، جو کربلا گورنریٹ کے ایک اہم منصوبوں میں سے ایک ہے۔ یہ منصوبہ ماحول کو بہتر بنانےاور خشک سالی کے خاتمے کے لئے ہے اور رہائشی علاقوں اور صحرائی علاقوں کے مابین قدرتی رکاوٹ کا کام کرتا ہے۔ اس منصوبے کی لمبائی تقریبا (27) کلومیٹر اور رقبہ (270،000) ہزار مربع میٹر ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: