پہلے سالانہ بین الاقوامی العمید علمی سیمینار کے ضمن میں ہونے والی علمی و تحقیقی کانفرنس کی آخری نشست۔

آخری نشست
روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی طرف سے منعقد ہونے والے پہلے سالانہ بین الاقوامی العمید علمی سیمینار کے دوسرے دن کی تقریبات کے ضمن میں علمی و تحقیقی کانفرنس کی آخری نشست بروز ہفتہ 20 ذی الحجہ 1434ھ بمطابق 26 اکتوبر 2013ء کو روضہ مبارک کے امام موسیٰ کاظم علیہ السلام ہال میں منعقد ہوئی اس نشست میں تاریخ، جغرافیہ اور تربیت کے حوالے سے سکالرز نے گفتگو کی اور جدید تحقیقات کی روشنی میں اپنے اپنے موضوعات کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا۔
علمی وتحقیقی کانفرنس کی آخری نشست کی صدارت کے فرائض مصر سے آئے ہوئے ڈاکٹر محمود عمر اور نظامت کے فرائض الجزائر سے آئے ہوئے جناب امین البار نے سر انجام دئیے۔
آخری نشست میں چار سکالرز نے چار مختلف موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی سب سے پہلے مصر کی وزارت خارجیہ کے مشیر اور شموخ الارض و المیاہ المصریہ کالج میں تدریسی خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر عطیہ جبار نے خطاب کیا کہ جن کا موضوع چھوٹے اور درمیانے منصوبے اور ان کا اجتماعی اور اقتصادی ترقی میں کردار تھا۔
کانفرنس کے دوسرے مقرر قادسیہ یونیورسٹی عراق میں تدریسی خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر نائل حنون تھے کہ جنہوں نے تہذیب و تمدن میں دینی فکر کی ترقی کے موضوع پر گفتگو کی۔ ڈاکٹر نائل نے ٹورنٹو یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی اور اب تک پچاس سے زیادہ مضامین لکھ چکے ہیں اور اس کے علاوہ ڈاکٹر نائل نے 14 کتابیں بھی لکھی ہیں۔
تیسرے مقرر ڈاکٹر عادل محمد زیادة تھے کہ جنہوں نے مصر میں موجود اہل بیت علیھم السلام کے مزارات کی تعمیر اور اہل مصر کے نزدیک ان کی قدسیت کے بارے میں گفتگو کی۔ ڈاکٹر عادل محمد زیادة نے اسلامی طرزِ تعمیر میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے اور اس وقت مصر میں آثارِ قدیمہ کے بارے میں تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے سربراہ ہیں۔
چوتھے مقرر ڈاکٹر د. عبد الخالق تھے کہ جنہوں نے اسلامی نظریات میں ادارے کے اخلاق کے موضوع پر بہت ہی مفید اور اچھی گفتگو کی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: