روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی طرف سے نوجوانوں اور طلاب کی تعلیم و تربیت کے لئے جاری پروگرام فتیۃ الکفیل الوطنی کے تحت مستنصریہ یونیورسٹی میں روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی طرف سے دوسرے سالانہ جشنِ عید غدیر کی تقریبات شروع ہو چکی ہیں۔
بروز اتوار 21 ذی الحجہ 1434ھ بمطابق 28 اکتوبر 2013ء کو دوسرے سالانہ جشنِ غدیر کی افتتاحی تقریب مستنصریہ یونیورسٹی کے شہید محراب ہال میں منعقد ہوئی کہ جن میں یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلاب کے علاوہ معزز مہمانوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی اور اس کے علاوہ روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے اعلیٰ عہدیداروں کا ایک وفد بھی اس تقریب میں شریک تھا کہ جس کی سربراہی کے فرائض روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے ڈپٹی سیکرٹری انجینئربشیر محمد جاسم نے انجام دئیے۔
دوسرے سالانہ جشنِ غدیر کی ابتداء تلاوت قرآن پاک سے کی گئی کہ جس کے بعد عراق کا قومی ترانہ اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا مخصوص ترانہ پڑھا گیا۔ اس کے بعد مستنصریہ یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر رحیم ظاہر ساعدی نے خطاب کیا اور اپنے خطاب میں حاضرین کو جشنِ غدیر کی مبارک باد پیش کیا اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی طرف سے اس جشن کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا اور عید غدیر کے حوالے سے آئمہ طاہرین سے مروی چند روایات کو بیان کیا۔
اس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے ادارہ کی طرف سے روضہ مبارک کے ڈپٹی سیکرٹری انجینئر بشیر محمد جاسم نے اس مبارک موقع کی مناسبت سے جاری کردہ خصوصی پیغام پڑھا اور تعلیم کی ضرورت اور اہمیت پر گفتگو کی اور طلاب کو علمی میدان میں زیادہ سے زیادہ محنت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
پھر اس کے بعد آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی کے خصوصی نمائندے جناب علامہ سید محمد حسین عمیدی نے خطاب کیا اور عیدِ غدیر پر مختلف حوالوں سے روشنی ڈالی اور اس بارے میں معصومین کے بعض فرامین کو حاضرین کے سامنے بیان کیا۔
اس کے علاوہ شاعر اہل بیت علیھم السلام علی صفار اور ابو محمد میاحی کے لکھے ہوئے قیصدے بھی پڑھے گئے کہ جن کو حاضرین و سامعین نے بہت پسند کیا اور درود و سلام اور نعروں کی صورت میں انہیں دادِ تحسین پیش کی۔
اس جشنِ غدیر کے سلسلہ میں جو دوسری تقریبات منعقد ہوئیں ان کتابوں کی نمائش، فٹ بال کے مقابلے اور صحت اور ابتداء کی طبی امداد کے حوالے سے ورکشاپس کا انعقاد بھی شامل ہے۔