الکفیل انجینیئرنگ سنٹر برائے تحقیق مطالعہ اور مشورہ کی طرف سے منعقد ہونے والے علمی سیمینار کی افتتاحی تقریب میں۔

علامہ سید احمد صافی نے کہا: ہم یقین رکھتے ہیں کہ عراقی ذہن تخلیقی صلاحیتوں کے مالک ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ انہیں تخلیق کی طرف رغبت دلائی جائے۔

سید صافی
بروز جمعرات 31 اکتوبر 2013ء کو الکفیل انجینیئرنگ سنٹر برائے مطالعہ، تحقیق اور مشورہ کی طرف سے منعقد ہونے والے علمی سیمینار کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی کہ جس میں روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد صافی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ عراقی ذہن تخلیقی صلاحیتوں کے مالک ہیں اور یہ ذہن دنیا کے تمام اذھان سے صلاحیتوں کے اعتبار سے بالکل مختلف ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ انہیں تخلیق کی طرف رغبت دلائی جائے اور اس کے لئے مطلوب وسائل مہیا کئے جائیں۔
علامہ صافی نے بتایا کہ صدام کی طاغوتی حکومت کے خاتمے کے بعد جب روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا ادارہ شرعی ہاتھوں میں آیا تو ہمیں معلوم ہوا کہ طاغوتی حکومت کے دوران روضہ مبارک میں پرانی عمارت کی حفاظت اور نئی تعمیرات کے حوالے سے کوئی کام نہیں کیا گیا اور اگر کوئی تھوڑا بہت کام کیا بھی گیا ہے تو وہ ایک طرف تو نہ ہونے کے برابر تھا اور دوسری طرف تعمیرات میں اسلامی طرزِ تعمیر کو بالکل نظر انداز کیا گیا جس سے اس مقدس مقام کی عمارت پر سلبی اثر پڑا۔ لہٰذا ہم نے متعدد پلیٹ فارموں پر تعمیراتی کاموں کو شروع کیا اور بہت سے اقدامات کئے اور ہر ایک میں وقت اور درستگی و پائیداری کو ملحوظ خاطر رکھا اور عمارت اور عمارت کے نیچے موجود زمین کے بارے میں مطلوبہ نقشے اور تفصیلی معلومات نہ ہونے کے باوجود ہم نے کم سے کم وقت میں زائرین کی خدمت کے لئے زیادہ سے زیادہ تعمیراتی کاموں کو بہت عمدگی سے انجام دیا۔
ہم نے اپنے عملہ پر کام کے سلسلہ میں اداری اور غیر اداری دباؤ سے گریز کیا تاکہ وہ مکمل آزادی کے ساتھ سوچ سکیں اور بہتر سے بہتر راہِ حل تلاش کریں اور اس مقدس عمارت کے لئے بہترین منصوبوں کو تیار کریں مقدس مقامات کی عمارتیں اور ان کی شان و شوکت اور پائیداری اھل بیت علیھم السلام کے امر کے احیاء کا ایک حصہ ہے اور اس سلسلہ میں متعدد روایات بھی موجود ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: