روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام میں عید اکبر، جشن غدیر، خدا کی طرف سے دین کے مکمل ہونے اور امیر المؤمنین حضرت علی ابن ابی طالب علیھما السلام کی تاج پوشی اور خلیفۃ الرسول ہونے کی مناسبت سے روضہ مبارک کے صحن شریف میں ایک محفل کا انعقاد کیا گیا۔ یہ محفل 18 ذی الحجہ 1442 ہجری کی صبح روضہ مبارک کے صحن اطہر میں منعقد کی گئی جس میں زائرین اور روضہ مبارک کے خدام نے شرکت کی۔
محفل کا آغاز تلاوت قرآن سے ہوا اس کے بعد شیخ ماجد السلطانی نے غدیر کے دن کی مناسبت سے قرآن و آئمہ اہل بیت علیھم السلام کے فرامین کی روشنی میں خطاب کیا اور غدیر خم کی اہمیت و احیاء کے بارے میں بات کی کہ جس کا ذکر آیت تبلیغ میں بھی موجود ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس دن کو منانا امامت کے معنی سمجھنے اور اسے پھیلانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 18 ذی الحجہ ہجرت کے دسویں سال حضوراکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ینے امام علی علیہ السلام کو مومنین کا مولا اور خلیفہ اور اپنا جانشین مقرر کیا تھا۔
لہذا ، اس دن کو عید اللہ اکبر ، عید محمد (ص) اور سب سے بڑی عید کہا جاتا ہے۔ خداوند عالم نے نبی اکرم (ص) کو صرف ایسے دن کے تقدس کی عزت اور حفاظت کے لیے بھیجا۔ آسمانوں میں عید غدیر کے دن کو"یوم العہد المعہود" کہا جاتا ہے اور زمین میں اس کا نام "المیثاق المأخوذ و الجمع المشہود" یعنی کہ (گواہوں کی موجودگی میں کیا گیا عہد) کہا جاتا ہے۔