امام حسین(ع) کا اپنے عزاداروں کے لیے دعا کرنا

امام جعفر صادق علیہ السلام کے بارے میں مروی ہے کہ جب عاشورہ کا چاند طلوع ہوتا تو ان کا اپنے جد امجد امام حسین(ع) کے مصائب پر غم وحزن اور گریہ شدت اختیار کر جاتا ہے، ہر جانب اور مکان سے لوگ انھیں امام حسین(ع) کا پرسہ پیش کرنے کے لیے آتے، گریہ کرتے اور ان کے مصائب پر نوحہ خوانی کرتے۔ اور جب لوگ گریہ کر کے خاموش ہو جاتے تو امام صادق(ع) ان سے فرماتے:

اے لوگو .. جان لو کہ امام حسین(ع) اپنے رب کے ہاں زندہ ہیں اور حسبِ منشاء رزق حاصل کر رہے ہیں، امام حسین(ع) ہمیشہ اپنی مقتل گاہ اور اپنے ساتھ شہید ہونے والے شہداء کے مقام شہادت کو دیکھتے رہتے ہیں، اپنی قبر کے زائرین، اپنے اوپر رونے والوں اور عزاداری برپا کرنے والوں کو بھی دیکھتے رہتے ہیں، امام حسین(ع) ان سب سے، ان کے ناموں سے، ان کے آباء واجداد کے ناموں سے اور جنت میں ان کے درجات اور گھروں سے باخوبی آگاہ ہیں، امام حسین(ع) جب بھی کسی کو اپنے اوپر گریہ کرتے ہوئے دیکھتے ہیں تو وہ اس کے لیے خود بھی مغفرت کی دعا کرتے ہیں، اور اپنے نانا، اپنے بابا، اپنی والدہ اور اپنے بھائی کو بھی گریہ کرنے والوں اور عزاداری برپا کرنے والوں کے لیے مغفرت کی دعا کرنے کی درخواست کرتے ہیں، اور فرماتے ہیں میرا زائر اور مجھ پر گریہ کرنے والا اس عمل کے اجر کو جان لے تو وہ اپنے گھر مسرور لوٹے، کیونکہ جو بھی مجلس عزاء سن کر اٹھتا ہے اس کا کوئی گناہ باقی نہیں رہتا اور یہ اس دن کی طرح (گناہوں سے پاک) ہو جاتا ہے جس دن اس کی ماں نے اسے پیدا کیا ہوتا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: