اصحابِ امام حسین(ع) اور جناب حبیب بن مظاہر(ع) کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے عزادار اور جلوسِ عزاء

تاریخ اسلام میں اصحاب امام حسین علیہ االسلام کی قربانیاں بے نظیر ہیں یہی وجہ ہے کہ امام عالی مقام نے اپنے اصحاب کے بارے میں فرمایا: فانی لا اعلم اصحابا اوفی و لا خیرا من اصحابی، و لا اھل بیت ابر و لا اوصل من اھل بیتی، فجزاکم اللہ عنی جمیعا خیرا، میں نے اپنے اصحاب اور ساتھیوں سے زیادہ وفادار اور بہتر اصحاب نہیں دیکھے، اور نہ ہی اپنے اہلبیت سے زیادہ نیک و صالح اور ہمدل کوئی اہلبیت پائے ہیں، اللہ تعالی آپ سب کو میری طرف سے جزائے خیر عطا فرمائے۔

اصحاب امام حسین علیہ السلام کی عظمت کے لئے بس یہی کافی ہے کہ وہ دیگر ائمہ کے اصحاب پر برتری رکھتے ہیں چونکہ واقعہ کربلا سے پہلے رونما ہونے والی تمام جنگوں میں صحابہ کرام نے فتح یابی کی امید میں جنگ کی لیکن کربلائی شہداء نے شہادت کے یقین کے ساتھ امام حسین علیہ السلام پر اس وقت اپنی جانوں کو قربان کردیا جبکہ امام عالی مقام نے انھٰیں ترک جنگ کی پوری اجازت دے رکھی تھی۔
یہی وجہ ہے جو مقام ان فداکار اور جانثار اصحاب کو ملا وہ رتبہ کسی اور معصوم کے صحابی کو حاصل نہ ہو سکا، لہذا ایسے اصحاب کی زندگی تمام مسلمانوں کے لئے نمونہ عمل ہے۔

جن صحابہ کرام نے انقلاب حسین علیہ السلام کی حمایت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں اور اپنی جان کی بازی لگا کر اس انقلاب کو پائیدار کرنے میں مدد کی ان میں ایک عظیم نام جناب حبیب بن مظاہر اسدی کا بھی ہے اہل کربلا کی یہ رسم عزاء چلی آ رہی ہے کہ وہ چھ محرم کی رات اور دن میں جناب حبیب بن مظاہر کی طرف سے امام حسین(ع) کی حمایت اور قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور ان کے مصائب اور قربانیوں کو یاد کرتے ہیں۔

اسی حوالے سے چھ محرم کی رات اور دن میں جناب حبیب کو یاد کرتے ہوئے بہت سے ماتمی جلوسوں نے امام حسین(ع) اور حضرت عباس کے حرم میں حاضری دی اور جناب حبیب کی سیرت پہ عمل کرتے ہوئے تاحیات امام حسین(ع) کے مشن کو آگے بڑھانے اور اس کے لیے ہر قربانی دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: