موکب عزاء طرف باب خان نے حسینی خدمت کو وراثت میں پایا.

کربلا کے پرانے شہر کے سات محلوں یا دوسرے الفاظ میں سات اطراف میں سے ایک طرف باب خان بھی ہے ہم نے اپنی ایک گزشتہ رپورٹ میں ان سات اطراف کا ذکر کیا تھا اگر آپ اسے پڑھنا چاہیں تو یہاں کلک کریں(http://alkafeel.net/urdu/news/index.php?id=258)
طرف باب خان والا محلہ کربلا کے پرانے شہر کے مشرقی حصہ میں واقع ہے طرف باب خان میں رہنے والوں نے سن1900ء بمطابق 1318ھجری میں ایک حسینی انجمن کی بنیاد رکھی کہ جس کا نام ''موکب شباب باب الخان''رکھا گیا پھر اس کے بعد اس انجمن کے تحت ''ھیئت شباب باب الخان'' بنائی گئی اور پھر محلہ کے جوانوں نے مزید ایک ھیئت بھی بنائی کہ جسے "ھیئت طرف باب الخان'' کا نام دیا گیا اور پھر اسی کی ایک شاخ کے طور پر مزید ایک ھیئت کی بنیاد رکھی گئی جسے ''ھیئت شباب الفسحة فی الخمسینیات'' کا نام دیا گیا۔ یہ تین ھیئات ہی طرف باب خان میں عزاداری اور زائرین کی خدمت کرتی رہیں اور صدام ملعون کی حکومت کے خاتمے کے بعد سن 2003ء میں طرف باب خان میں عزاداری اور شعائر اہل بیت کے قیام اور زائرین کی خدمت کے لیے تقریباً آٹھ ھیئات ابھر کر سامنے آئیں کہ جن کے نام یہ ہیں:
ھیئت لواء ابی الفضل العباس علیہ السلام کہ جس کا مرکز شارع میثم تمار پہ ہے اس ھیئت کی سربراہی کے فرائض جاسم محمد دردوش انجام دیتے ہیں۔
ھیئت شباب الفسحة کہ جس کی سربراہی صادق اسد کے ہاتھوں میں ہے۔
ھیئت طرف الخان کہ جس کی سربراہی کے امور عبودی رزاق الحمیری کے پاس ہیں۔
ھیئت لواء ابو الفضل العباس علیہ السلام کہ جس کی صدارت سامی جلیل حلاق کے پاس ہے۔
ھیئت شباب میثم تمار کہ جس کے صدر الحاج محمد رضا ہیں۔
ھیئت ولاء الحسین علیہ السلام کہ جس کے الحاج علی توفیق صدر ہیں۔
مذکورہ بالا ھیئات کے علاوہ اس محلہ میں بہت سی خدمتی ھیئات بھی ہیں کہ جو زائرین اور اہل کربلا کی خدمت میں سرگرم عمل ہیں ان میں ھیئات میں ھیئت سیدہ رقیہ علیھا السلام و سیدہ سکینہ علیھا السلام کہ جس کے منتظم الحاج علی دباغ ہیں اور ھیئت ابو الفضل العباس قابل ذکر ہیں۔
موکب عزاء طرف باب خان کی ابتدائی طور پر شیخ رشید حمیری کی صدارت میں بنیاد رکھی گئی پھر اس کے بعد اس موکب کی سربراہی کے فرائض یکے بعد دیگرے شیخ عبد الخالق حمیری اور شیخ عبد علی حمیری سر انجام دیتے رہے یہ موکب ان قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد نے مل کر بنایا تھا کہ جو منطقہ باب خان میں رہا کرتے تھے ان قبائل میں سادات آل لطیف، سادات آل مامیثہ، سادات آل لاوندی، قبیلہ حمیرات، قبیلہ وزون، قبیلہ قریشی، قبیلہ کعب، قبیلہ نصاروة، قبیلہ ربیعہ اور قبیلہ البو والدة قابل ذکر ہیں۔
اس موکب عزاء کی تاسیس اور فعالیت میں جن کربلائی شخصیات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ان میں الحاج عباس خمیس، الحاج رسول چخمیخ ،الحاج غنی کاظم ابراھیم، الحاج عباس نفطی، الحاج ہاشم ابو الکبة، محمود الحایک، علی شکری، عبد الزھرة صفار، الحاج جواد حمزہ، الحاج فلاح جحیشی، حمودی سعید، اموری شنشول، رزاق جلوہ، سید خضیر لاوندی اور الحاج حمد نداف سلامی قابل ذکر ہیں۔
طرف باب خان کا جلوس شارع علقمی پہ واقع امام بارگاہ حسینیہ ال ماجد سے برآمد ہو تا ہے پھر وہاں اس کے ساتھ ھیئت طرف باب خان بھی مل جاتی ہے پھر یہ جلوس روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے باب قبلہ سے داخل ہوکر باب امام حسین(ع) سے باہر نکلتا ہے اور وہاں سے ما بین الحرمین سے ہوتے ہوئے روضہ مبارک امام حسین(ع) میں داخل ہو جاتا ہے اور وہیں پر اس جلوس کا اختتام ہو جاتا ہے۔
طرف باب خان کے معروف شعراء اور نوحہ خوانوں میں کاظم منظور، الحاج محمد حمزہ کربلائی، سید حسین صباح، سید جواد ناجی، مرحوم محمد قرنجہ، مرحوم شیخ کریم ابو محفوظ، مرحوم الحاج مہدی اموی، مرحوم الحاج حمزہ زغیر، الحاج محمد رادود، صادق ملک، حسین عکیلی اور سید احمد مقرم قابل ذکر ہیں۔
موکب طرف باب خان کے پاس اب بھی بہت سی ایسی تاریخی اشیاء موجود ہیں کہ جنہیں پہلے پہل کربلا کے رہنے والے عزاداری کے قیام کے لیے استعمال کیا کرتے تھے کہ جن میں پرانے شمع دان، تلواریں، قامات وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
موکب طرف باب خان نے حسینی خدمت کو وراثت میں پایا ہے اس موکب کے ارکنان اپنے بزرگان کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے آج بھی متعدد جگہ تکیہ(فرش عزاء)نصب کرتے ہیں، 200کلو گرام سے زیادہ وزنی ممشعل کو جلوسوں میں اپنے ہاتھوں میں اٹھا کر ماتمی جلوسوں میں آگے آگے چلتے ہیں اور نیاز کے طور پر پکایا جانے والا کربلائی کھانا ''شلہ'' مختلف مناسبات پر پکاتے ہیں اور "شلہ زین العابدین(ع)" کے نام پر اسے تقسیم کرتے ہیں۔
کربلا کی تاریخی اور پرانی ماتمی و حسینی انجمنوں اور ھیئات کے بارے میں جس کسی کے پاس بھی معلومات ہوں وہ روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے فکر و ثقافت سیکشن کے نام یا اس ای میل پر ہمیں ارسال کر دے تا کہ اسے تاریخی طور پر محفوظ کیا جا سکے ۔news@alkaffeel.net
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: