موكب عزاء السقّائين: حضرت عباس(ع) کی یاد میں برآمد ہونے والا ماشکیوں کا جلوس عزاء

کربلا شعائر حسینی کا مرکز ومنبع ہے اس شہر میں بہت سی ایسی ماتمی انجمنیں، جلوسِ عزاء اور مواکب عزاء ہیں جن کی تاسیس سینکڑوں سال پہلے ہوئی لیکن بعثی دورِ حکومت میں تمام ماتمی انجمنوں اور مواکب عزاء پر پابندی لگا دی گئی تھی جس کی وجہ سے وہ بعثی حکومت کے دوران مراسیم عزاء کو جاری نہ رکھ سکے۔ 2003ء کو بعثی حکومت کے خاتمے کے بعد اکثر پرانے مواکب عزاء نے نئے سرے سے دوبارہ عزاداری شروع کر دی اور کربلا کے مراسیم عزاء میں بھرپور طریقے سے شرکت کرنے لگے، البتہ کچھ مواکب عزاء اور عزائی جلوس ایسے بھی ہیں جنہوں نے بعثی حکومت کے خاتمے کے بعد بھی دوبارہ عزاداری میں شرکت کرنا شروع نہیں کی، ان مواکب عزاء کی مخصوص عزاداری کی یادیں اب بھی کربلا کے بزرگ افراد کے ذہنوں میں موجود ہیں اور وہ نئی نسل کو ان کے بارے میں بتاتے رہتے ہیں۔

جن مواکب عزاء اور عزائی جلوسوں نے بعثی حکومت کے خاتمے کے بعد دوبارہ عزاداری میں شرکت کرنا شروع نہیں کی تھی ان میں سے ایک موكب عزاء السقّاية بھی ہے جس نے تین سال پہلے 50سال کے بعد دوبارہ اپنا مخصوص جلوس عزاء برآمد کرنا اور روضہ مبارک امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) میں حاضری دے کر پرسہ پیش کرنا شروع کیا۔

آج سات محرم کو اس موکب نے اپنے رویتی انداز میں جلوس نکالا جسے دیکھ کر ہر عزادار کی آنکھوں سے آنسو جاری ہونے لگے اور ہر ایک کو خیام حسینی میں موجود بچوں کی پیاس یاد آ گئی۔

موکب عزاء السقّاية کا لفظی معنی ماشکیوں کا جلوس عزاء ہے۔ موكب عزاء السقّاية کے جلوس عزاء میں شامل عزادار لائنوں کی شکل میں آگے بڑھتے ہیں اور ہر عزادار نے پانی کی مشک یا صراحی تھامی ہوتی ہے اور وہ عزاداروں کو پانی پلاتے ہوئے اور ماتم و نوحہ خوانی کرتے ہوئے چلتے رہتے ہیں۔

7محرم کی رات اور دن کے دوران عراق کے دیگر شہروں اور کربلا میں حضرت عباس(ع) کے مصائب پڑھے جاتے ہیں اور موکب عزاءِ سقایۃ کا نام بھی حضرت عباس(ع) کے لقب سے ماخوذ ہے اس لیے ان کا جلوس عزاء بھی حضرت عباس(ع) کے ساتھ مخصوص دن میں برآمد ہوتا ہے۔

اس مخصوص جلوس عزاء کی چند تصاویر آپ بھی ذیل میں دیکھ سکتے ہیں:
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: