اپنے جد امجد امام حسین(ع) کے مصائب پر ماتم کرتے ہوئے سادة الخدم کے تاریخی جلوس عزاء کی شب عاشور کربلا میں برآمدگی

ہر سال کی طرح اس دفعہ بھی شب عاشور روضہ مبارک امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے سادۃ الخدم کا ماتمی جلوس کربلا میں برآمد ہوا، جلوس میں شامل تمام سادة الخدم نے اپنا روایتی لباس پہنا ہوا تھا اور وہ اپنے جدِّ امجد امام حسین(ع) کی شہادت پر نوحہ خوانی اور ماتم کر رہے تھے۔

سادة الخدم کا یہ جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا روضہ مبارک حضرت عباس(ع) میں حاضری کے لیے داخل ہوا اور پھر کچھ دیر ماتم داری کرنے کے بعد ما بین الحرمین سے ہوتا ہوا روضہ مبارک امام حسین(ع) میں پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا۔

واضح رہے کہ اس جلوس کی ابتداء 1921ء میں ہوئی اور وقت کے ساتھ ساتھ اس جلوس میں شریک افراد میں اضافہ ہوتا گیا لیکن بعثی و صدامی حکومت نے جب شعائر حسینی پر پابندی لگائی تو یہ جلوس بھی دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ تک بند رہا لیکن 2003ء میں ظالم حکومت کے خاتمے کے بعد پھر سے سادۃ الخدم نے اس جلوس کو شب عاشور میں برآمد کرنا شروع کر دیا کہ جو آج تک جاری ہے۔

الکفیل انٹرنیشنل نیٹ ورک کے فوٹوگرافوں نے اس منفرد جلوس کو کیمرے کی آنکھ سے دیکھ کر ہمارے لیے محفوظ کیا ہے اور ان کی کھینچی ہوئی بعض تصویریں آپ بھی دیکھ سکتے ہیں:
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: