کربلا میں سانحہ عاشورہ کو زندہ رکھنے کے لئے عزاداری برپا کرنے والی ایک تاریخی انجمن موکب طرف مخیم بھی ہے۔

طرف مخیم
کربلا کے پرانے شہر کے سات محلوں یا دوسرے لفظوں میں سات اطراف میں سے ایک طرف مخیم بھی ہے کہ جو خیام گاہ والی جانب ہے ہم نے اپنی ایک گزشتہ رپورٹ میں کربلا کی سات اطراف اور ان کے بعض ماتمی جلوسوں کا ذکر کیا تھا اگر اسے پڑھنا چاہیں تو یہاں کلک کریں(http://alkafeel.net/urdu/news/index.php?id=258

خیام گاہ والے محلے کو طرف مخیم کہا جاتا ہے طرف مخیم کے رہنے والوں نے امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کو برپا کرنے کے لئے سن 1865ء بمطابق 1282 ہجری میں ایک ماتمی انجمن تشکیل دی کہ جسے موکب عزاء طرف المخیم کا نام دیا گیا کربلا میں موجود ماتمی انجمنوں میں سے اس انجمن کو خاص تاریخی حیثیت حاصل ہے اور یہ انجمن سال ہا سال سے کربلا میں شعائرِ حسینی کے قیام میں سر گرمِ عمل ہے۔
اس وقت موکب طرف مخیم موکب طرف المخیم بہت سی ماتمی و خدمتی ھیئات اور تنظیموں پر مشتمل ہے کہ جو پورے کربلا میں مختلف خدمات سر نجام دے رہی ہیں۔
جن کربلائی شخصیت نے موکب عزاء طرف مخیم کی تاسیس اور فعالیت کے لئے اہم کردار ادا کیا ان میں (عبود سلمان، رضافحام، مہدی کردلہ، نعمہ سلمان، الحاج مسلط، محمد علی حلاق اور الحاج عباس) سر فہرست ہیں۔
یہ تمام افراد سیوں سال عزاداری کے قیام میں صرف کرنے کے بعد اس دنیا سے چلے گئے لیکن ان کی یادیں اور کاوشیں آج بھی موکب عزاء طرف مخیم کی صورت میں زندہ ہیں۔
طرف مخیم کے معروف شعراء اور نوحہ خوانوں میں مرحوم شیخ حسین، جاسم کلکاوی اور حمزہ زغیر قابل ذکر ہیں۔سن 2003ء میں صدامی حکومت کے خاتمے کے بعد ملا حازم، عامر العارض، ملا عبد اللہ اموی اور سید محمد موسوی نوحہ خواں کے طور پر طرف مخیم میں ابھر کر سامنے آئے۔
موکب عزاء طرف مخیم نے باقی ماتمی و حسینی انجمنوں کی طرح حزبِ بعث اور صدامی حکومت کے دوران بہت سختیوں کا سامنا کیا لیکن قید وبند اور قتل کی سزاؤں کے باوجود موکب عزاء طرف مخیم مختلف صورتوں میں شعائرِ حسینی کے قیام میں سر گرم رہا اور جب خدا نے عراق میں رہنے والی شیعہ قوم کو صدام ملعون کے ظلم و ستم سے نجات عطا کی تو طرف مخیم کے رہنے والے تمام افراد نے مکمل آزادی سے عزاداری اور شعائرِ حسینی کے قیام کے لئے کام شروع کر دیا۔
کربلا میں موجود تمام تاریخی اور پرانی ماتمی انجمنوں اور ھیئات کے بارے میں جس کے پاس بھی معلومات ہوں وہ روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے فکر و ثقافت سیکشن میں دے کر شکریہ کا موقع فراہم کرے یا پھر اس ای میل پر ہمیں ارسال کر دے ۔
news@alkafeel.net۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: