طرف باب نجف کہ جس میں بہت سی تاریخی حسینی و ماتمی انجمنوں نے جنم لیا۔

باب نجف
کربلا کے سات محلوں یا دوسرے لفظوں میں سات اطراف میں سے ایک طرف باب نجف بھی ہے، ہم نے اپنی ایک گزشتہ رپورٹ میں کربلا کی سات اطراف اور ان کے بعض ماتمی جلوسوں کا ذکر کیا تھا اگر آپ اسے پڑھنا چاہیں تو یہاں کلک کریں(http://alkafeel.net/urdu/news/index.php?id=258

طرف باب النجف کربلا کے پرانے شہر کے باقی چھ اطراف (چھ محلوں) کے تقریباً درمیان میں ہے اور مابین الحرمین کے جنوبی جانب واقع ہے۔
پہلے پہل اس حصہ میں رہنے والے افراد نے 1838ء میں عزاداری کے قیام اور زائرین کی خدمت کے لئے ایک انجمن بنائی اور اسے موکب عزاء طرف باب النجف کا نام دیا۔
طرف باب النجف میں بہت سے بازار اور دکانیں ہوا کرتے تھے اور اب بھی اس حصہ میں متعدد بازار اور مختلف تجاری مراکز موجود ہیں کہ جن میں سوق نعلچیہ، سوق صفارین، سوق خیاطین اور شارع امام علی پر قائم بہت سے تجارتی مراکز قابل ذکر ہیں اور مختلف بازاروں اور مختلف قسم کے تجاری مراکز کے ہونے کی وجہ سے ہر بازار اور مشترکہ پیشہ سے تعلق رکھنے والے تاجروں اور دوسرے مؤمنین کی یہ خواہش تھی کہ وہ اپنے طور پر ایک انجمن بنا کر بھی عزاداری قائم کریں اور زائرین کی خدمت کے لئے کام کریں اور پورے محلہ طرف باب نجف کے ساتھ بھی مل کر خدمات سر انجام دیں لہٰذا اس جذبہ کے تحت اس حصہ میں بہت سی تاریخی ماتمی اور حسینی انجمنوں اور ھیئات نے جنم لیا کہ جن کی شعائرِ حسینی کے قیام کے حوالے سے تاریخی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
طرف باب نجف کے محلہ میں جن ماتمی انجمنوں اور ھیئات نے حسینی خدمت کی تاریخ رقم کی ان میں موکب بلوش، ھیئت صفارین، ھیئت قندرچیہ اور ھیئت ریاحی سر فہرست ہیں۔
موکب عزاء طرف باب نجف کے قیام اور فعالیت کے حوالے سے جن کربلائی شخصیات نے اہم کردار ادا کیا ان میں الحاج فالح البقال، الحاج عزغر کلکاری، مرحوم شیخ ہادی کربلائی اور شیخ عبد الازہراء کعبی کی خدمات نا قابل فراموش ہیں۔
موکب عزاء طرف باب نجف اس حوالے سے بھی امتیازی حیثیت کا حامل ہے کہ پہلے اسی موکب عزاء کی طرف سے منعقد ہونے والی مجلس میں شیخ عبد الازہراء کعبی عاشورہ والے دن مختصر انداز میں پورا واقعہ کربلا پڑھتے تھے۔
طرف باب نجف کے معروف شعراء اور نوحہ خواں میں شیخ عبد الکریم ابو محفوظ، کفاح نصراوی، ھیثم سعودی علاء عوینات، سید حسن اور سید حسین طعمہ قابل ذکر ہیں۔
حزب بعث اور صدام ملعون کی حکومت کے دوران کربلا کے مناطق میں سب سے زیادہ جس منطقے نے ظلم و ستم کا سامنا کیا اور امام حسین علیہ السلام کی محبت میں سزاؤں اورقتل و غارت غاری کا سامنا کیا وہ طرف باب نجف ہی ہے۔
کربلا میں موجود تمام تاریخی اور پرانی ماتمی انجمنوں اور ھیئات کے بارے میں جس کے پاس بھی معلومات ہوں وہ روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے فکر و ثقافت سیکشن میں دے کر شکریہ کا موقع فراہم کرے یا پھر اس ای میل پر ہمیں ارسال کر دے ۔
news@alkafeel.net۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: