حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد سعید الحکیم (قدس سرہ) کے مختصر حالات زندگی

حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید محمد سعید الحکیم (قدس سرہ) مختصر حالات زندگی

بروز جمعہ (25 محرم 1443 ھ) بمطابق (3 ستمبر 2021 ء) عظیم مذہبی رہنما آیت اللہ العظمی سید محمد سعید الحکیم (قدس سرہ) حرکت قلب بند ہونے کے سبب 87 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

آیت اللہ سید محمد سعید بن سید محمد علی طباطبائی الحکیم (قدس سرہ) عالمی مرجع سید محسن الحکیم اعلی اللہ مقامہ کے بڑے نواسے تھے۔

موصوف نے ۱۸؍ذی القعدہ ۱۳۵۴ ھ مطابق ۱۹۳۴ء کو شہر نجف کی مقدس سرزمین پر آنکھ کھولی، آپ کے پہلے مربی ان کے والد محترم تھے کہ جن کی شاگردی میں آپ نے سطوح عالیہ پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ اس کے علاوہ آپ نے حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ حسین حلی( قدس اللہ نفسہ الزکیہ) اور اپنے ماموں حضرت آیۃ اللہ سید یوسف طباطبائی الحکیم قدس سرہ سے بھی کسب فیض کیا اور حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید محسن الحکیم طاب ثراہ اور مرجع تشیع مرحوم آیۃ اللہ العظمیٰ محقق سید خوئی قدس سرہ کے درس خارج میں شرکت کی۔

آپ نے عالی سطح تک کے حوزوی دروس کی تدریس کے کئی دورے تمام کرنے کے بعد ۱۳۸۸ھ میں کتاب’’ کفایہ الاصول‘‘ سے علم اصول کا درس خارج دینا شروع کیا اور تدریس کے ساتھ تالیف وتصنیف کا سلسلہ بھی جاری رکھا اس کے باوجود کہ حالات نہایت سخت اور دشوار اور برابر قیدوبند کا سلسلہ پیش آتا رہا کہ جس کا دور ۱۴۰۳ھ سے لے کر ۱۴۱۱ھ تک رہا ، علم فقہ میں شیخ اعظم انصاری قدس سرہ کی کتاب ’’مکاسب ‘‘ سے ۱۳۹۰ھ میں فقہ کا در س خارج شروع کیا پھر ۱۳۹۲ھ میں سید محسن الحکیم طاب ثراہ کی کتاب منہاج الصالحین سے استدلالی فقہ کی تدریس کا آغاز کیا جس کا سلسلہ برسوں سے جاری وساری ہے اورتلخ وناگوار حالات کے با وجود زندگی کے آخر تک برقرار رہا۔

تالیفات: ۱۔’’المحکم فی اصول الفقۃ‘‘ یہ چھ جلدوں پر مشتمل علم اصول کا ایک مفصل اورکامل دورہ ہے ۔ ۲۔ ’’مصباح المنہاج ‘‘ یہ مفصل استدلالی فقہ ہے ۔ ۳۔ ’’الکافی فی اصول الفقہ‘‘ یہ کتاب ،علم اصول کا ایک مختصر دورہ ہے۔ ۴۔ ’’کتاب فی الاصول العملیۃ ‘‘ ۔ ۵۔’’رسائل شیخ انصاری کے اوپر مفصل حاشیہ‘‘ ۔ ۶۔’’کفایۃ الاصول آخوند کے اوپر مفصل حاشیہ‘‘ ۔ ۷۔ ’’مکاسب شیخ انصاری پر مفصل حاشیہ‘‘ ۸۔’’تقریرات درس سید محسن الحکیم قدس سرہ ‘‘ ۔ ۹۔’’تقر یر ات درس استاد جلیل شیخ حلی قدس سرہ‘‘اصول ۱۰۔تقر یرات درس استاد شیخ حلی قدس سرہ فقہ ۱۱۔’’تقریرات درس آیت اللہ العظمیٰ خوئی قدس سرہ ‘‘ ۱۲۔خارج معاملات سے متعلق ایک مستقل تحریر ۔ ۱۳۔ ’’رسالہ علمیہ‘‘ ۔ ۱۴۔ ’’مناسک حج وعمرہ‘‘ ۱۵۔ ’’رسالہ‘‘ ( بیرون ملک میں رہنے والے عراقیوں کے نام ۱۶۔’’رسالہ‘‘ مبلغین وطلاب حوزہ علمیہ کے نام ، ۔ ۱۷۔’’الحوار‘‘ ۔ ۱۸۔’’مرشد المغترب ‘‘ ۔ ۱۹۔فقہ القضاء ۔ ۲۰۔’’فی رحاب العقیدہ‘‘ ۔ ۲۱۔ ’’فقہ الکمپیوتر والانترنیت‘‘ ۲۲۔ ’’فقہ الاستنساخ البشری‘‘ ۲۳۔’’الاحکام الفقہیہ‘‘ ۲۴۔’’الفتاوی ‘‘ ۲۵۔’’رسالہ ‘‘ جمہوریہ آذربائیجان وقفقاز کے مؤمنین کے نام ۔ ۲۶۔’’ رسالہ‘‘ ہدایات پر مشتمل حجاج بیت اللہ الحرام کے نام ۔ ۲۷۔رسالہ فی الاصولیۃ والاخباریۃ۔

حضرت آیت اللہ العظمیٰ مرحوم خوئی رضوان اللہ تعالی علیہ کی وفات کے بعد حوزہ علمیہ نجف اشرف میں جن علماء کی مرجعیت کا اعلان کیا ان میں آیت اللہ موصوف بھی تھے لیکن آج ہم اس عظیم علمی ودینی شخصیت سے محروم ہو چکے ہیں خدا ان کے درجات بلند کرے یقینًا ان کے جانے سے جو خلا پیدا ہوا ہے اسی کوئی پر نہیں کر سکتا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: