روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام سے وابستہ شعبةُ الخطابة الحسينيّة کی جانب سے ہدایت کے دوسرے امام اور صاحب کساء کے چوتھے ساتھی حضرت امام حسن مجتبی علیہ السلام کی المناک شھادت کی یاد سالانہ مجلس عزاء کا انعقاد کیا گیا۔
یہ سالانہ مجلس عزاء احتیاطی تدابیر اور حفظان صحت کے اصولوں کو اپناتے ہوئے صحن الجواد میں برپا کی گئی کہ جس میں زائرین کرام اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے خدام نے شرکت کی۔
شعبةُ الخطابة الحسينيّة کے سربراہ شيخ عبد الصاحب الطائي نے الکفیل نیٹ ورک کو بتایا کہ ہم ہر سال مشروع أمّ البنين(عليها السلام) التبليغيّ کے ضمن میں اہل بیت اور ائمہ کرام علیہم السلام کے جشن ولادت اور ایام شہادت کے احیاء کے لئے محافل اور مجالس کا انعقاد کرتے ہیں۔ امام جعفر صادق علیہ السلام کی المناک شھادت کی یاد منعقد کی جانے والی یہ سالانہ مجلس عزاء بھی اسی منصوبے کا حصہ ہے۔
مجلس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا پھر شيخ علي الزبيدي نےمجلس سے خطاب کرتے ہوئے امام علیہ السلام کے فضائل و مناقب، علمی خدمات اور مصائب بیان کئے اور مذہب اہل بیت علیہم السلام کی حفاظت و بقاء اورمسلمانوں کو فتنہ و فساد سے بچانے کے لئے آپ علیہ السلام کی کوششوں اور قربانیوں پر بھی روشنی ڈالی۔
مجلس کا اختتام آپ علیہ السلام کے مصائب اور شہادت کو یاد کرتے ہوئے نوںہ خوانی پہ ہوا۔
واضح رہے کہ 7 صفر المظفر 50ھ کو حضرت امام حسن علیہ السلام نے شہادت پائی اور سبب شہادت آپ علیہ السلام کی بیوی جعدہ بنت اشعث کی طرف سے دیا گیا زہر تھا جو کہ معاویہ بن ابی سفیان کے حکم پر دیا گیا تھا تاکہ اپنے بیٹے یزید کو صلح نامہ کی شرائط سے عدولی کرتے ہوئے حاکم مسلمین مقرر کرسکے مگر آپ کی شہادت کے بعد جب جعدہ بنت اشعث معاویہ سے یزید کے ساتھ ازدواج کے لئے گئی تو معاویہ نے کہا جس نے حسن ابن علی کے ساتھ وفاء نہ کی یزید کے ساتھ کیا وفاء کریگی۔