بصرہ اس وقت زائرین سے تقریبا خالی دکھائی دے رہا ہے اور ناصریہ کی سڑکیں زائرین اربعین سے بھری ہوئی ہیں

بصرہ گورنریٹ جو کہ گذشتہ سات دنوں سے زائرین اربعین کا استقبال کرتے ہوئے راہ بہشت پر چلنے والوں کی میزبانی کر رہا تھا، اس وقت زائرین سے تقریبا خالی دکھائی دے رہا ہے۔ عشاق حسینی کے اس قافلے میں اہل بصرہ تنہا نہیں ہیں بلکہ اس میں عراق کے دوسرے شہروں کے مومنین کے علاوہ ایران، کویت، سعودیہ اور بہت سے دوسرے ممالک کے زائرین بھی شامل ہو چکے ہیں کہ جو اپنے اپنے ممالک سے بصرہ ائرپورٹ یا کویت اور ایران کے باڈر سے عراق پہنچے ہیں اور وہاں سے پیدل کربلا کی جانب عازم سفر ہیں۔



اس میلینز مارچ میں شریک الکفیل نیٹ ورک کے نمائندے نے بتایا: "جیسے ہی بصرہ گورنریٹ نے زائرین کو الوداع کرنا شروع کیا ، یہاں موجود خدماتی مواکب نے پیکنگ شروع کردی کیونکہ ان کے مالکان زیارت اربعین کے لیے چلنا چاہتے ہیں یا زائرین کو خدمات فراہم کرنے کی غرض سے انھیں میلینزمارچ کے دوسرے علاقوں یا کربلا مقدسہ میں لگانے کا رخ کر رہے ہیں۔



انہوں نے بتایا: "زائرین حسینی کا جم غفیر اس وقت مختلف فرعی راستوں کے علاوہ تین مرکزی راستوں سے ذی قار گورنریٹ میں داخل ہو رہا ہے کہ جو یہ ہیں:

1:- جبایش کے راستہ سے داخل ہو کر زائرین سید دخیل کے علاقہ سے ہوتے ہوئے ناصریہ اور بطحاء پہنچتے ہیں۔



2:- یہ راستہ ناحية الطار سے شروع ہوتا ہے اور جہاں سے قضاء الكرمة، قضاء سوق الشيوخ، ناحية الفضليّة کے علاقہ سے ہوتے ہوئے زائرین ناصریہ اور بطحاء پہنچتے ہیں۔ اس راستہ کو اہل بصرہ کی اکثریت اختیار کرتی ہے.



3:- قضاء الغرّاف، قضاء الشطرة، ناحية النصر، قضاء الرفاعي، قضاء القلعة، اور ناحية الفجر تک کا راستہ کہ جسے صوبہ میسان کی اکثریت اختیار کرتی ہے۔



یہی وہ چیز ہے جو اس شہر کو ممتاز کرتی ہے کیونکہ ذی قارعراق کے جنوبی علاقوں سے آنے والے زائرین کے لیے مرکزی دروازہ ہے۔



ذی قار گورنریٹ میں زائرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ، اور حسینی مواکب کے ذریعے ان کو فراہم کی جانے والی خدمات بیان سے باہر ہیں جن کا اظہار الفاظ میں ممکن نہیں ہے۔



دوسری جانب میسان گورنریٹ سے زائرین کی آمد جاری ہے ، اور ان کے لہراتے علم سماوی کے آسمان کو گلے لگاتے ہوئے دیوانیہ کی جانب محو سفر ہیں اور وہاں سے القاسم اور پھرحلہ یا نجف اشرف سے ہوتے ہوئے کربلا معلی پہنچیں گے۔



اس قافلہ عشق کا ہر مسافرامام حسین علیہ السلام کی محبت اور ان سے ملنے کی آرزو میں کربلا پہنچنے کے لئے بےتاب ہے اور ہر ایک کی زبان پر یہی کلمہ ہے:



"میں آپ کی خدمت کے لیے حاضر ہوں جس نے لوگوں کو اللہ کی طرف بلایا۔



حالانکہ جب آپ نے مدد مانگی تو میں (جسمانی طور پر) وہاں نہیں تھا ، اور جب آپ نے پکارا تو آپ کی مدد کے لیے اپنی تیاری کا اعلان نہیں کر سکا ، لیکن میری جان اور میری روح ، میری سمجھ اور بصیرت آپ کے اشارے کی منتظر ہیں۔"

الکفیل نیٹ ورک کے فوٹو گرافر کی تصاویر ذیل میں آپ بھی دیکھ سکتے ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: