امام حسین(ع) کا سر اقدس وہاں لٹکایا گیا جہاں حضرت یحیی(ع) کا سر لٹکایا گیا تھا

روایات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یزید (لعنۃ اللہ علیہ) نے جب امام حسین (علیہ السلام) اور باقی شہداء کربلا (علیہم السلام) کے سروں کو اپنے دربار میں دیکھنے کی خواہش پوری کر لی تو اس نے انہیں بالترتیب تین جگہوں پر نصب کرنے کا حکم دیا:

اپنے محل کے دروازے پر.

پھر دمشق کے دروزوں پر۔

پھر جامع مسجد کے دروازوں پر۔

امام حسین علیہ السلام کا سر اقدس تین دن تک یزید ملعون کے محل کے دروازے پر لٹکا رہا جس کے بعد اس کی بیوی ہند نے اس کام کی بہت مذمت کی اور اسے شدید مذموم قرار دیا۔

پھر امام حسین (علیہ السلام) کے سر اقدس کو دمشق کے دروازے پر نصب کیا گیا اور کچھ دن کے بعد اسے وہاں سے اتروا کر یزید نے اپنے سونے کے کمرے میں رکھوا دیا۔ وہاں ہند نے آسمان کی طرف اٹھتے ہوئے نور کو دیکھا تو اسے سر اقدس کی وہاں موجودگی کا علم ہو گیا اس نے اسی وقت یزید سے علیحدگی کی قسم کھائی اور وہاں سے نکل گئی۔

اس کے بعد امام حسین (علیہ السلام) کے سر اقدس کو کچھ دن کے لیے جامع مسجد دمشق کے دروازے پر اور کچھ دن مسجد کے مینار پر نصب کیا گیا اور یہ وہی جگہ ہے جہاں حضرت یحیی بن زکریا(ع) کو شہید کرنے کے بعد ان کا سر اقدس لٹکایا گیا تھا۔

باقی شہداء کربلا کے سروں کو کچھ دن یزید کے محل کے دروازے پر، کچھ دن شہر کے دروازوں پر اور کچھ دن مسجد کے دروازے پر نصب کیا گیا۔

اس سلسلہ میں تفصیل جاننے کے لیے سید عبد الرزاق مقرّم کی کتاب مقتل امام حسین (علیہ السلام)، شيخ باقر شريف قرشی کی کتاب (حياة الإمام الحسين (علیہ السلام) اور ابي الفداء کی کتاب تقويم البلدان کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: