مثنیٰ زائرین اربعین کو الوداع کر رہا ہے اور دیوانیہ ہاتھ پھیلائے استقبال کیلئے کھڑا ہے

ابھی تک حسینی لشکر حریت پسندوں کے قلعہ ''کربلا'' کے جانب بڑھ رہا ہے سینکڑوں کلو میٹر پیدل چلنے کے باوجود کسی کو نہ تو جسمانی تھکاوٹ ہے اور نہ ہی کسی کے عزم و حوصلہ میں کمی آئی ہے، کیونکہ سب کے سب کا ہدف امام حسین(ع) کی زیارت سے مشرف ہونا اور زیارت اربعین کا احیاء ہے۔.

اس حسینی مارچ کے ساتھ موجود الکفیل نیٹ ورک کے نمائندے نےاس محور (بصرہ ، ناصریہ ، دیوانیہ) سے کربلا کی طرف جاتے ہوئے کہا: " زائرین مثنیٰ گورنریٹ کے مضافاتی شہر رمیثہ میں پڑاؤ کے بعد (13 صفر، 1443 ہجری) کو فجر کے وقت دیوانیہ کی جانب بڑھنا شروع ہو گئے تھے اور اب زائرین 36 کلومیٹرچلنے کے بعد العارضيّات،الطابو اور أبو حبيبات کے نواحی شہروں سے ہوتے ہوئے دیوانیہ گورنریٹ کے شہر حمزہ شرقی میں داخل ہو رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ، " دیوانیہ گورنریٹ زائرین اربعین کے لیے ایک اہم سٹیشن ہے کیونکہ کربلا جاتے ہوئے بصرہ ،میسان اور مثنی گورنریٹس کے زائرین دیوانیہ ہی سے گزرتے ہیں۔ اس کے علاوہ دیوانیہ کے دیگر شہروں اور واسط گورنریٹ کے زائرین کا ایک حصہ بھی کربلا جانے کے لئے یہی سے گزرتا ہے۔ "

انہوں نے مزید بتایا کہ: "زائرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جبکہ دیوانیہ کے رہنے والے پیدل آنے والے زائرین کا گرم جوشی سے استقبال کر رہے ہیں۔ اہل دیوانیہ نے زائرین کو ہر طرح کی سروس فراہم کرنےکی مہمان نوازی کے لیے ہر جگہ مواکب اور خدماتی کیمپس لگا رکھے ہیں اور ہر امام بارگاہ اورہر گھر کے دروازے زائرین کے استقبال کے لیے کھلے ہیں۔ مہمان نوازی کے ایسے بے مثال مناظر کو زبان بیان کرنے سے قاصر ہے اور قلم انھیں تحریر کرنے کے لئے الفاظ کی تلاش میں ہے۔ "
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: