کوئی مجبوری اربعین امام حسین(ع) کے احیاء سے نہیں روک سکتی

وہ اپنی زندگی کی پانچ دہائیاں دیکھ چکی ہے، اور گزشتہ 18 سال سے ہر اربعین میں اپنی ویل چیئر پر سینکڑوں کلو میٹر کا سفر طے کر کے کربلا پہنچتی ہے اور جناب زینب(ع) اور اہل بیت اطہار کو امام حسین(ع) کی المناک شہادت کا پرسہ پیش کرتی ہے۔

ویسے تو ہم نے بہت سے افراد کو ویل چیئرز پر کربلا کی جانب جاتے ہوئے دیکھا لیکن جس چیز نے ہمیں متوجہ کیا وہ اس زائرہ کی ویل چیئر کے پیچھے (لا تدفع يا زائر) کی عبارت تھی جس کا سادہ الفاظ میں مطلب یہ ہے کہ "اے زائر ویل چیئر چلانے میں میری مدد نہ کریں بلکہ مجھے خود اپنے ہاتھوں سے چلانے دیں"

جب ہم نے اس خاتون سے اس کا سبب دریافت کیا تو جواب میں اس زائرہ کا کہنا تھا کہ پوری زندگی اس راستے میں بسی ہوئی ہے انسانی وجود امام حسین(ع) کے طفیل سے قائم ہے اس عظیم مناسبت کے احیاء کے لیے کم از کم میں اپنی ویل چیئر خود چلانا چاہتی ہو۔

ذی قار گورنریٹ سے کربلا تک کے اس سفر نے اسے کبھی بھی نہیں تھکایا بلکہ پورا سال یہ زائرہ اربعین امام حسین(ع) کا انتظار کرتی ہے تاکہ اربعین امام حسین(ع) کے ملینز مارچ میں شرکت کر سکے۔

اربعین کے ملینز مارچ اور کربلا کے راستہ کی مزید تصاویر دیکھنے کے لیے اس لنک سے استفادہ کیا جا سکتا ہے:

https://alkafeel.net/photos/?lang=ur
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: