فتیة الکفیل الوطنی پروگرام کے ضمن میں۔ روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی طرف سے بغداد یونیورسٹی کے تعاون سے دوسرے سالانہ عاشوراء سیمینار کا انعقاد۔

افتتاحی تقریب کا منظر
روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے یونیورسٹی تعلقات کے شعبہ کی طرف سے بروز اتوار 27 محرم 1435ھ بمطابق 1 دسمبر 2013ء کو بغداد یونیورسٹی کے الحکیم ہال میں دوسرے سالانہ عاشوراء سیمینار کا افتتاح ہوا کہ جس میں روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام، روضہ مبارک امام موسیٰ کاظم و امام محمد تقی علیھما السلام اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے وفود کے علاوہ بغداد یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلاب کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
نوجوانوں اور طلاب کی تعلیم و تربیت کے لئے شروع کئے جانے والے فتیة الکفیل الوطنی پروگرام کے تحت منعقد ہونے والے عاشوراء سیمینار کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا اس کے بعد عراق کا قومی ترانہ پڑھا گیا اور پھر اس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا مخصوص ترانہ ہال میں گونجنے لگا۔
اس کے بعد بغداد یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر علاء عبد الحسین کیشوان نے خطاب کیا اور اپنے خطاب میں سانحہ کربلا اور امام حسین علیہ السلام کی المناک شہادت کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: آج ہم امام حسین علیہ السلام کی شہادت کی یاد منا رہے ہیں ہمارے لئے واجب ہے کہ ہم اس بات پر غور کریں کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کیوں شہید ہوئے اور کس لئے انہوں نے شہادت کو اختیار کرنے پر اصرار کیا؟ شہید کربلا نے جنگ میں وقتی کامیابی کی بجائے اپنی شہادت کے ذریعے ہمیشہ رہنے والی کامیابی کا اپنی شہادت کے ذریعے انتخاب کیا۔
امام حسین علیہ السلام اعلیٰ انسانی اقدار اور اصولوں کا اعلیٰ ترین نمونہ ہیں...... ہمیں چاہیے کہ ہم ہر قسم کی گروہ بندی سے بالاتر ہو کر امام حسین علیہ السلام کے انقلاب کو درک کریں اور ان کے فلاح و بہبود پر مشتمل اہداف کیا اپنانے کی کوشش کریں۔
امام حسین علیہ السلام کا بنیادی، عقائدی اور اخلاقی انقلاب ایک ایسا شعلہ ہے کہ جو کبھی بھی ختم نہیں ہو سکتا اور یہ اصلی اسلام اور آسمانی پیغام کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔
اس کے بعد روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی نمائندگی کرتے ہوئے شاعر اہل بیت علی صفار نے امام حسین علیہ السلام کی شان میں اشعار پڑھے کہ جن میں واقعہ کربلا کو منظوم انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
اس کے بعد ڈاکٹر مشتاق عباس معن نے خطاب کیا اور اپنی تحقیقی اور علمی گفتگو کو سامعین و حاضرین کی نذر کرتے ہوئے سانحہ کربلا کے بارے میں تحریر و کتابت اور مؤلفین و مصنفین کے حوالے انتہائی مفید گفتگو کی۔
اس کے بعد یکے بعد دیگرے کربلا سے تعلق رکھنے والے شاعرِ اہل بیت نجاح عرسان اور بغداد یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کاظم عمران نے منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
سیمینار کے آخر میں ان احباب کو سیٹں اور انعامات دئیے گئے کہ جنہوں نے اس سیمینار کے انعقاد کے حوالے سے تعاون کیا ہے۔
اس سیمینار کے ضمن میں ایک نمائش بھی لگائی گئی ہے کہ جس میں روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام، روضہ مبارک امام موسی کاظم و امام محمد تقی علیھما السلام اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام شریک ہیں۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: