حضرت زینب(س) کی نئی ضریح پر لگنے والی شعری پٹی کو بنانے کا کام مکمل ہو گیا ہے

حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی قبر اقدس کے لیے نئی ضریح بنانے کا کام بتدریج تکمیل کی طرف بڑھ رہا ہے، اس ضریح کو جناب زینب سلام اللہ علیھا کے کفیل کے خدام اپنے ہاتھوں سے نہایت عقیدت واحترام کے ساتھ تیار کر رہے ہیں، جس میں واضح پیش رفت دیکھنے میں آ رہی ہے۔ یہ کام دو مینوفیکچرنگ لائنوں پر ہو رہا ہے جس میں سے پہلی لائن: باقی ماندہ اجزاء کی تیاری اور دوسری لائن: تیار شدہ اجزاء کی لکڑی کے داخلی فریم پر تنصیب۔

حال ہی میں ضریح کی جالی کے اوپر لگائی جانے والی اشعار والی پٹی کو بنانے کا کام مکمل کیا گیا ہے البتہ اس پر طلاء کاری کا کام کرنا ابھی باقی ہے کہ جو اگلے مرحلے میں مکمل کر لیا جائے گا۔

ضریح کی جالی کے اوپر تانبے سے بنی اور خالص سونے کے پانی سے پالش شدہ دو کتابی پٹیاں نصب کی جائيں گی کہ جن میں سے ایک قرآنی آیات والی پٹی ہے جو پہلے سے مکمل ہو چکی ہے، جبکہ دوسری اشعار والی پٹی ہے کہ جس کی تیاری حال میں ہی مکمل ہوئی ہے، اور دونوں پٹیوں کے درمیان ایک خوبصورت طلائی زخرفہ یا نقش ہو گا اس آرائشی حصے کو "کلو" کہا جاتا ہے۔

روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی ضریح و ابواب سازی کے سیکشن کے سربراہ سید کاظم غرابی نے اس بارے میں الکفیل نیٹ ورک کو بتایا ہے کہ: شاعری والی پٹی (28) پلیٹوں پر مشتمل ہے جو ضریح مبارک کے چاروں طرف ہوں گے۔ اشعار کی اس پٹی پر شاعر اہل بیت(ع) علي الصفّار الكربلائي کا قصیدہ لکھا ہوا ہے جس کا موضوع ہے: (هي زينب) یعنی: یہ زینب(س) ہے۔ اس قصیدہ کا مطلع یہ ہے:

هي زينبٌ بنتُ الهدى .. بحرُ المكارِمِ والندى
بنتُ النبيّ المصطفى .. روحي لمَقدَمِها فِدى

اس قصیدہ کو معروف عرب خطاط ڈاکٹر روضان بهية نے خطّ الثلث میں لکھا ہے۔

اس پٹی کی ہر پلیٹ کی موٹائی (5ملی میٹر)، چوڑائی (16سنٹی میٹر) اور لمبائی (30 سنٹی میٹر) ہے اس میں شعروں کو سونے کے ذریعے طلائی رنگ دیا جائے گا اور اس کی زمین سبز تام چينی کی ہو گی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: