روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ فکر و ثقافت سے وابستہ سینٹر فار افریقن سٹڈیز کی جانب سے شعبہ معارف اسلامی وانسانی کےذیلی ادارے قرآن مرکز کے تعاون سے منعقد کیا جانے والا دوسرا امام حسن مجتبیٰ (ع) کورس اختتام پذیر ہو چکا ہے ۔ یہ کورس افریقہ میں دینی علوم کے طلباء کے ایک گروپ کو قرآن پاک کی صحیح تلاوت اور تجوید و خطاطی کے اصولوں کی تعلیم دینے کے لئے منعقد کیا گیا تھا۔
کورس کی اختتامی تقریب حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کے موقع پر منعقد کی گئی جو آبروز جمعہ امام حسن علیہ السلام ہال میں منعقد ہوئی جس میں روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے متعدد اراکین اور شعبہ جات کے سربراہان اور اس کورس کے شرکاء نے شرکت کی۔
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید ک سے ہوا، اس کے بعد شہداء وطن کے لئے سورۃ الفاتحہ پڑھی گئی اور پھر بلترتیب عراق کا قومی ترانہ اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا ترانہ پڑھا گیا۔ اس کے بعد سینٹر فار افریقن سٹڈیز کے ڈائریکٹر شیخ سعد الشمری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "قرآن اسلامی و سائنسی علوم کا خزانہ ہےاور مختلف علوم کی وضاحت کرتا ہے، اس لئے قرآن پاک کی آیات پر غور وفکر کرنا، اس کے بارے مین جاننا خدمت اور اہل بیت علیہم السلام کے علم کے لیے کام کرنا امت اسلامیہ کے احیاءاور اس کی ترقی وخوشحالی کا سب سے بڑا سبب ہے۔
اس کے بعد کورس کے نگران ڈاکٹر شیخ علاء الدین الحمیری نے کورس میں حصہ لینے والے طلباء کا شکریہ ادا کیا اور ان کی محنت اور لگن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ "اکیڈمی ہمیشہ اس طرح کی سرگرمیوں کے وسیع اور تیز تر انعقاد کے لئے کوشش کرتی ہے۔ میں روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے عہدیداروں اور قرآنی تحریک کے لیے ان کی حمایت کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔"
کورس میں شریک طلباء کی جانب سے سيّد بشير ثاني نے تقریب سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس کورس کے انعقاد پر روضہ مبارک حضرت عباس (ع) کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے قرآن پاک کی صحیح تلاوت کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ نماز ہی دین کی بنیاد ہے اور اعمال کی قبولیت ہے اور اسے صحیح اور درست پڑھنے کے بغیر دعا قبول نہیں ہوتی، اس لیے قرآن مجید کو صحیح پڑھنا سیکھنا ایک فرض بن گیا ہے، خاص طور پر مبلغ اور مذہبی لوگوں پر۔ اس کے علاوہ، ہمیں قرآن کو سطحی طور پر نہیں پڑھنا چاہیے بلکہ غوروفکر اور استدلال کے ساتھ، اور یہ سب کچھ صرف صحیح تلاوت کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح، ہم افریقی طلباء کی مدد کرنے اور ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے اور ترقی دینے میں مدد کرنے کے لیے سنٹر فار افریقن اسٹڈیز کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔"
کورس کے شرکاء میں سے ایک شیخ عبداللہ یھودا نے قرآن پاک کا ایک نسخہ جو انھوں نے قرآن پاک کومکمل حفظ کرنے کے بعد خود لکھا تھا، سنٹر فار افریقن اسٹڈیز کو پیش کیا۔ اس تقریب کا اختتام کورس کے شرکاء کو تعریفی اسناد دے کر کیا گیا۔