روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ فکرو ثقافت اور امام کاظم کالج (علیہ السلام)/ بابل کے مشترکہ تعاون سے پہلی بین الاقوامی علمی کانفرنس منعقد کی گئی۔ یہ کانفرنس "فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیہا، تخلیق کا راز اور حق کی آواز" کے عنوان سے مقام ردّ الشمس إمام أمير المؤمنين علي بن أبي طالب(عليه السلام) میں منعقد کی گئی تھی۔ اس کانفرنس میں عراق کے علاوہ لبنان، ایران اور برطانیہ کے محققین و ماہرین، معروف علمی، دینی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔
اس کانفرنس میں روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے کی نمائندگی کرتے ہوئے العمید انٹرنیشنل سینٹر فار ریسرچ اینڈ اسٹڈیز، القمر کلچرل فورم اور حلہ ہیریٹیج سینٹر کے علاوہ روضہ مقدس کے شعبہ تعلقات عامہ کے ایک وفد اور مقامات مقدسہ کربلا کے شعبہ شعائر حسینی کے ایک وفد نے شرکت کی۔
کانفرنس کا آغازعالمی سطح پرمعروف قاری رافع العامری نے تلاوت قرآن پاک سے کیا، اس کے بعد مقام ردّ الشمس کے متولی شرعی اور اعلی مذہبی قیادت کے نمائندے سید رسول الموسوی نے استقابالیہ تقریر کرتے ہوئے مہمانوں او تمام مومنین کو جناب زھراء سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کی مبارک باد پیش کی اور اس یوم سعید کے احیاء کے لئے اس کانفرنس کے انعقاد پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ عصر حاضر کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لئے جناب زھراء سلام اللہ علیہا کی سیرت طیبہ ہمارے لئے ایک روشن راستے کی طرح ہے کہ جس کا اختتام دنیا اور آخرت کی ابدی کامیابیوں پر ہوتا ہے۔
اس کے بعد بابل کے شعبہ جات کے انتظام کے لیے امام کاظم کالج (علیہ السلام) کے وائس پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر کریم حمزہ حمیدی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےوضاحت کی کہ یہ کانفرنس تین اہم موضوعات پر مشتمل ہے، یعنی: حضرت زھراء سلام اللہ علیہا، حلہ اور امام کاظم علیہ السلام۔ انھوں نے اس کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر انتطامی کمیٹی اور روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کا شکریہ ادا کیا۔
اس کے بعد ملک کے معروف قصیدہ خواں حضرات نے اس یوم سعید کی مناسبت سے خوبصورت اشعار اور قصیدے پڑھے۔
اس کے بعد حوزہ علمیہ کے پروفیسر اور نجف میں العلمین انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد علی بحرالعلوم نے حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی حیات مبارکہ پر ایک علمی لیکچر دیا۔ اس کے بعد ریسرچ سیشنز اور ڈسکشن سیشنز کا آغاز ہوا۔ جن کے اختتام پر محققین میں اسناد اور تحائف تقسیم کیے گئے۔
اس کانفرنس کو متعدد سیٹلائٹ چینلز اور ریڈیو اسٹیشنوں کے ذریعے براہ راست بھی پیش کیا گیا۔