خیر الجود کمپنی نے اپنے ریسرچ سٹیشن میں بروکلی کاشت کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی خیر الجود کمپنی نے اپنے ریسرچ سٹیشن میں بروکلی کاشت کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ بروکلی بحیرہ روم میں اگائی جانے والی فصلوں میں سے ایک ہے اور اسے کربلا گورنریٹ میں کاشت کرنا ایک مشکل عمل تھا۔ خیر الجود کمپنی نے یہ کامیابی کمپنی کی تیار کردہ مخصوص فرٹیلائزرز اور آبپاشی کے جدید طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے ٹمپریچر کنٹرولڈ گرین ہاوسز میں زرعی ماہرین اور عملے کی کوششوں کی بدولت حاصل کی ہے۔
خیر الجود کمپنی کے ریسرچ سٹیشن کے ڈائریکٹر اور زرعی انجینئر رضا البهادلي نے الکفیل نیٹ ورک کو بتایا، "بروکولی کے پودے کی کاشت میں کامیابی ریسرچ سٹیشن کی سائنسی اور عملی تحقیق کی پہلی پیداوار ہے اور بہت سی رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود ہم اسے کاشت کرنے میں کامیاب رہے۔ یہاں کی مٹی کا معیار اس پودے کی نشوونما کے لئے موزوں نہیں تھا لیکن ہماری تحقیقاتی ٹیم اس مسئلے پر قابو پانے میں کامیاب رہی اور مٹی کو نامیاتی طور پر، غیر کیمیائی علاج کے ذریعے بروکولی کی کاشت کے لیے موزوں بنایا گیا۔"
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، "دوسرا بڑا مسئلہ پانی کا تھا۔ یہاں کنووں کا پانی استعمال کیا جاتا ہےکی مقدار اور اس میں نمکیات (4 ملی گرام) ہے،لیکن اس پودے کو معتدل پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔اس لئے پانی کو خصوصی مواد کے استعمال سے ٹریٹ کیا گیا اور ڈرپ اریگیشن کے طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے پانی دینے کے لیے موزوں بنایا گیا۔ اس کے علاوہ یہاں کا موسم بھی اس کی کاشت کے لیے سازگار نہیں ہے، اس لیے ہماری ریسرچ ٹیم نے ان موسمی حالات میں پودے کو اگانے کے لیے کامیابی سے اپنا کام مکمل کیا۔ یہ کامیابی کمپنی اور اس سے منسلک اسٹیشن کی ایک خصوصی ٹیم کی دن رات محنت ،تحقیق اور توجہ کی بدولت ممکن ہوئی ہے۔"
انھوں نے مزید کہا، "کاشت کی جانے والی فصل قابل قبول سائز، تازگی اور رنگت کے لحاظ سے خوشنما اور کسی بھی قسم کی پھپھوندی یا کیڑے کے انفیکشن سے پاک ہے۔ اس کا ذائقہ بہترین ہے اور غذائیت سے بھرپور ہے اور کیمیائی اور مضر صحت اثرات سے پاک ہے۔ اس تجربے کی کامیابی نے آنے والے عرصے میں اس کی کاشت کو وسعت دینے اور اقتصادی امکانات کے ساتھ اس فصل کو مارکیٹ میں متعارف کروانے کو ممکن بنایا ہے ۔"

زرعی امور کے ماہرین نے کربلا میں اس پودے کی کاشت میں کامیابی کو جدید زرعی تجربات میں سے ایک قرار دیا ہے، جس پر توجہ دی جانی چاہیے اور مستقبل میں لگائے جانے والے علاقوں کو وسعت دینے کے لیے کام کرنا چاہیے، کیونکہ یہ اعلیٰ غذائیت کا حامل پودا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: