بروز بدھ 6 ربیع الاول 1435ھ بمطابق 8 جنوری 2014ء کو (عربی شناخت اور چیلنجوں کے درمیان) کے موضوع پر ہونے والے پہلے سالانہ علمی سیمینار کی اختتامی تقریب روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام کے خاتم الانبیاء ہال میں منعقد ہوئی اس سیمینار میں عراق اور بیرونِ ملک سے عربی زبان کے ماہرین، اساتذہ اور ادباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اختتامی تقریب میں عربک ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل جناب لطیف القصاب نے خطاب کرتے ہوئے مندرجہ ذیل امور کے نفاذ پر زور دیا:
1. عربی زبان کی تدریس میں قرآن مجید کو سب سے بلند مقام دیا جائے کیونکہ عربی زبان کا سب سے بڑا اور بہتر مصدر قرآن ہی ہے۔
2.ہر شہر میں ایسی کمیٹی کی تشکیل دی جائے کہ جو صحیح عربی زبان کی خاطر اُن تمام بینروں اور اشتہارات وغیرہ کے پوسڑوں کو ممنوع قرار دے کہ جن کی تحریر عربی کے قواعد کے مطابق نہیں ہے۔
3. سکولوں اور دوسرے تعلیمی اداروں میں عربی کے اساتذہ کو صحیح فصیح عربی بولنے کا پابند کیا جائے۔
4. عراقی وزارتیں صحیح عربی بول چال کے کورسس کی حوصلہ افزائی کرے۔
5. تمام تعلیمی کورسس کو 1976ء میں پاس ہونے والے عربی زبان کے مطابق تیار کیا جائے۔
6.عربی بول چال کے بارے میں قانونی طور پر ایک عالمی سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے اور عراق میں کام کے لئے آنے والے غیر ملکی افراد کے لئے اس سرٹیفکیٹ کے حصول کو لازمی قرار دیا جائے۔
7. عربی زبان کے حوالے سے انٹر نیٹ کو استعمال کیا جائے اور عربی ویب سائٹوں کو مکمل طور پر صحیح فصیح عربی کے مطابق بنایا جائے۔
8. دوسرے ممالک میں رہنے والے عراقیوں کی نئی نسلوں کے لئے عراقی حکومت کو ہر ملک میں عراقی تعلیمی ادارے کھولنے چاہیے۔
9. اخبارات وغیرہ میں صحافیوں میں صحافیوں کو صحیح فصیح عربی زبان میں لکھنے کا پابند کیا جائے۔
10. میڈیا کے اداروں میں کام کرنے کے لئے صحیح فصیح عربی زبان پر قادر ہونا شرط قرار دیا جائے۔
11. تمام عراقی ریڈیو اور ٹی وی چینلوں کو صحیح فصیح عربی تعلیم کو استعمال کیا جائے۔
12. مذکورہ بالا تمام امور کے نفاذ کی نگرانی کے لئے کمیٹی کی تشکیل کہ جس کا مرکز روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام کے تحت کام کرنے والے عربک لینگویج انسٹی ٹیوٹ کو قرار دیا جائے۔
تقریب کے اختتام پر اس سیمینار میں شریک افراد کے درمیان اعزازی سندیں تقسیم کی گئیں۔