8 شوال کو مسلمان نما تاریخ کے بدترین دہشت گردوں نے جنت البقیع کے تاریخی قبرستان اور اس میں موجود صحابہ کرام، اہل بیت اطہار اور بزرگ اسلامی شخصیات کے مزاروں کو منہدم کر کے وہاں سے سب کچھ لوٹ لیا۔
المناک یادوں سے وابستہ اس دن کی آمد پہ روضہ مبارک حضرت عباس(ع) میں ہر طرف حزن وملال اور سوگ کے آثار نمایاں ہیں ہر طرف سیاہ چادریں اور سیاہ علم آویزاں ہیں ہر چہرہ غمگین ہے....
اس سانحہ کی یاد میں روضہ مبارک حضرت عباس(ع) میں عزاداری اور مجالس عزاء کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
واضح رہے پندرہ جمادی الاول 1344ہجری کو وہابیوں کی فوج مدینہ منورہ میں داخل ہوئی اور بچوں، بوڑھوں، مردوں، عورتوں اور علماء دین کو بے دردی سے ذبح کرنا شروع کر دیا۔ اس خونی سانحہ میں بے شمار انسانی جانیں وہابیوں کے ہاتھوں ضائع ہوئیں۔
اس کے بعد آٹھ شوال 1344ہجری کو وہابیوں نے جنت البقیع کا رخ کیا اور وہاں موجود تمام روضوں، مساجد، مزاروں اور قبروں کو مسمار کر دیا اور ہر قیمتی چیز کو لوٹنے کے بعد سب کچھ تباہ کر دیا۔