گرین بیلٹ پروجیکٹ کربلا مقدسہ میں شروع کیا گیا اہم ترین منصوبہ ہے کیونکہ یہ پروجیکٹ صوبے کے ماحول کو بہتر بنانے، صحرا کو کم کرنے اور رہائشی علاقوں اور اردگرد موجود صحرائی علاقوں کے درمیان بفر زون اور قدرتی رکاوٹ کا کام کرتا ہے،لیکن گزشتہ سال اس منصوبے کے لیے نہایت سخت ثابت ہوئے کیونکہ متعلقہ حکام کی عدم توجہی اور عدم دلچسپی کے باعث یہ پروجیکٹ تقریبا ختم ہونے کے قریب تھا۔ روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام نے کربلا مقدسہ اور یہاں کی آبادی کے وسیع تر مفاد اور اس شہر مقدس کے لیے مرتب کردہ منصوبوں اور سرگرمیوں کے تحت اس منصوبے کے جنوبی حصے جو کہ 27 کلومیٹر لمبا اور 270.000 مربع میٹر رقبے پر پھیلا ہوا ہے کو بچانے اور بحال کرنے کے لیے حکومت سے اپنی تحویل میں لے کر اسے الکفیل گروپ آف نرسریز اور انجینئرنگ اینڈ مینٹیننس ڈیپارٹمنٹ کے سپرد کردیا اور روضہ مبارک حضرت عباس (ع) کا عملہ اس کی بحالی اور اس کو دوبارہ پھیلانے کے لیے غیر معمولی کوششیں کر رہا ہے۔
پراجیکٹ مینیجر جناب ناصر حسین مطیب نے الکفیل نیٹ ورک کو بتایا، "اس منصوبے کو بچانے کے لئے کئی مرحلہ وار اقدامات کیے گئے ہیں جو درج ذیل ہیں۔
پروجیکٹ سائٹ کا سروے اور نقصان کا جائزہ لیا گیا۔
سائٹ کی مکمل صفائی کی گئی۔
سوکھ جانے والے پودوں کی جگہ نئے پودے لگائے گئے۔
آبپاشی کے نظام کو بحال کیا گیا۔
پانی کی فراہمی اور چھڑکاؤ کے لیے واٹریونٹس کی تنصیب کی گئی۔
آرٹیژن کنووں کی بحالی اور واٹرپمپس کی مرمت کی گئی۔
بجلی کے نظام کی مرمت و بحالی۔
انہوں نے مزید مزید کہا کہ اس منصوبے میں زیادہ تر ایسے درخت شامل ہیں جو صحرا کے سخت اور مشکل ماحول کا مقابلہ کرسکتے ہیں جن میں زیتون کھجور اور یوکلپٹس شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، "جنوبی گرین بیلٹ کی لمبائی، جو کربلا گورنریٹ کی سب سے اہم گرین بیلٹس میں سے ایک ہے، (27 کلومیٹر) لمبی اور (100 میٹر) چوڑی ہےاور سب سے اہم اقتصادی اور ماحولیاتی فزیبلٹی ہے۔ ہم سخت محنت کر رہے ہیں کیونکہ رقبہ بڑا ہے اور نقصان کی شرح زیادہ ہے، لیکن پراجیکٹ کا عملہ اسے بحال کرنے اور مکمل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔