کربلا ہیریٹیج سنٹرکی جانب سے تیسرے ورثہ سمپوزیم کا انعقاد

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ معارف اسلامی و انسانی سے وابستہ کربلا ہیریٹیج سنٹرکی جانب سے تیسرا ورثہ سمپوزیم منعقد کیا گیا۔ یہ سمپوزیم بین الاقوامی علمی کانفرنس کہ جو اس سال نومبر میں شیڈول کی گئی ہے، کی تیاریوں کے ضمن میں منعقد کیا گیا تھا۔

سنٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر احسان علی سعید الغریفی نے کہا، “یہ سمپوزیم کربلا ہیریٹیج سنٹر کی جانب سے منعقدہ تیسرا تعارفی سمپوزیم ہے، اس کانفرنس کی تیاری کے سلسلے میں جو (ہمارا ورثہ ہماری پہچان ہے) کے نعرے کے تحت اس سال نومبر میں منعقد کی جائے گی۔ اس سموزیم کے انعقاد کا مقصد محققین کے لیے تحقیقی عنوانات و موضوعات کا انتخاب کرنے اور تجزیہ، ترکیب، نتیجہ اخذ کرنے اور ٹھوس تحقیق لکھنے میں تعاون فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کربلا ہیریٹیج سنٹر میں موجود مخطوطات کی اشاریہ سازی یونٹ نے دسویں صدی ہجری میں کربلا کے مخطوطات، کتابوں، اور ورثے کی کتابوں کو کتابیات کے اشاریہ جات کے ذریعے ٹریک کیا جو محققین کے لیے دستیاب ہے اورکہ یہ ٹیلیگرام پر کانفرنس میں مرکز کے آفیشل چینل پر شائع کیا گیا تھا، جس کا نام (ہمارا دوسرا ورثہ، ہماری شناختی کانفرنس) ہے۔

اس کے بعد سمپوزیم کی سرگرمیوں کا آغاز ہوا، جس کی نظامت پروفیسر ڈاکٹرفلاح رسول الحسینی نے کی۔ اس کے بعد پروفیسر عبد الالہ عبد الوہاب العرداوي نے ایک مقالہ پیش کیا جس کا عنوان تھا: (تحفة الأبرار من مناقب الأئمّة الأطهار.. تعريف بالمؤلّف وعرض للمخطوط، السيّد حسين بن مساعد الحائريّ -كان حيًّا سنة 917هـ-)

اس کے بعد ڈاکٹرعلی کاظم المصلاويّ نے (القصيدة الرائيّة لابن العرندس الحلّيّ 840هـ، والقصيدة الرائيّة لابن مساعد الحائريّ –كان حيًّا سنة 917هـ- في مدح أهل البيت عليهم السلام.. دراسة تحليليّة موازنة في التأثير والتأثّر) کے عنوان سے اپنا تحقیقی مقالہ پیش کیا۔
سمپوزیم میں علمی ماہرین و محققین کے علاوہ ممتاز میڈیا شخصیات نے بھی شرکت کی اور پیش کی گئی اور ڈسکشن سیشن کے دوران دو تحقیقوں کے بارے میں اہم اور معلوماتی سوالات بھی پوچھے۔ سمپوزیم کے اختتام پر دونوں محققین کو اعزاز سے نوازا گیا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: