پبلک ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ کے (اكفَلْ موهبة) پروجیکٹ کے ضمن میں منعقد کئے جانے والے پہلے پروگرام کی سرگرمیاں

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے پبلک ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ کے (اكفَلْ موهبة) پروجیکٹ کے ضمن میں منعقد کئے جانے والے پہلے پروگرام کی سرگرمیاں مسلسل تین دن تک جاری رہیں۔۔
(اكفَلْ موهبة) پروجیکٹ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جنابعمرو العُلا الكفائيّ نے الکفیل نیٹ ورک کو بتایا کہ "(اكفَلْ موهبة) پروجیکٹ ایتام اور ان نوجوانوں کے لئے ہے جو خیراتی اداروں کی سرپرستی میں ہیں تاکہ ان نو عمر بچوں اور جوانوں کی نشوونما، دیکھ بھال اور تربیت میں اپنا حصہ ڈالا جا سکے، ان کی صلاحیتوں کو نکھارا جا سکے اور انھیں نفسیاتی، فکری اور علمی طور پر بحال کیا جا سکے۔
(اكفَلْ موهبة) پروجیکٹ کے ضمن میں منعقد کیا جانے والا پہلا پروگرام تین دن تک جاری رہا اور یہ اس منصوبے کا تعارفی پروگرام تھا۔ یہ پروگرام پبلک ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ کے ماہرین پر مشتمل ایک خصوصی کمیٹی کے ذریعہ تیار کیا گیا تھا۔
اس پروگرام کے ذریعے باصلاحیت اور نوجوان ایتام پر مشتمل ایک گروپ کی میزبانی کی گئی۔"
انہوں نے مزید کہا، "اس پروگرام کی سب سے اہم سرگرمی سیلف ڈویلپمنٹ کے موضوع پر دیا جانے والا ایک لیکچر تھا، جسے القمر کلچرل فورم سینٹر کے ڈائریکٹر شیخ حارث الدحی نے پیش کیا تھا۔
اس کے علاوہ میڈیا ڈیپارٹمنٹ میں پریوینٹیو انفارمیشن سینٹر کے ڈائریکٹر جناب جاسم السعیدی کی طرف سے ایک انٹرایکٹو لیکچربھی دیا گیا۔"
انہوں نے وضاحت کی، "نوجوانوں کی مذہبی رہنمائی کے لئے بھی کئی سرگرمیاں اس پروگرام میں شامل تھیں اور بچوں نے شعبہ مذہبی امور کے شیخ محسن الاسدی کی امامت میں باجماعت نماز ادا کی، اس کے بعد شیخ محسن الاسدی نوجوانوں کو ایک اخلاقی و دینی لیکچر دیا، جس کے اختتام پر انھوں نے شرکاء کے سوالات کے جوابات دیے۔ ان کو عبادات، اخلاقی اور تعلیمی معاملات میں کچھ دینی مسائل کی وضاحت بھی پیش کی۔ نیز سورۃ الفاتحہ کو صحیح طریقے سے پڑھنا سکھانے کے ایک تعلیمی و تربیتی سیشن بھی منعقد کیا۔ "
انھوں نے کہا کہ اس پروگرام کی تفریحی سرگرمیوں کے ضمن میں فٹ بال کے مقابلوں کا انعقاد کیا گیا تھا۔
شرکاء نے پروگرام کی تمام سرگرمیوں میں بھرپور شرکت کی اور اس بات کا اظہار کیا کہ یہ پروگرام ان کی زندگی میں ایک معیاری اضافہ اور اہم موڑ تھا۔
واضح رہے کہ یہ منصوبہ عراق میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے، اور دو محوروں پر کام کرتا ہے، پہلا خیراتی اداروں کے ساتھ مل کر یتیموں کی نشوونما و تربیت کرنا اور ان کی صلاحیتوں کونکھارنا ، اور دوسرا محور ان نوجوانوں معاشی طور پر خود کفیل بنانے کے لئے انھیں سپورٹ کرنا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: