انسداد منشیات کے عالمی دن کے موقع پر الکفیل یونیورسٹی میں ایک فکری و آگاہی فورم کا انعقاد

روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے شعبہ تربیت و اعلیٰ تعلیم سے منسلک الکفیل یونیورسٹی کی جانب سے انسداد منشیات کے عالمی دن کے موقع پر منشیات کی لعنت کے خلاف بیداری پیدا کرنے اور اس کے کے مضر اثرات کو اجاگر کرنے کے لیے ایک فورم کا اہتمام کیا گیا۔
یہ فورم الکفیل یونیورسٹی کے شعبہ نفسیاتی رہنمائی اور تعلیمی رہنمائی کے زیر اہتمام کل بروز اتوار (26 ذی القعدہ 1443ھ) کو کالج آف فارمیسی کےعلّامة الحلّي ہال میں ایک فورم منعقد ہوا، جس میں یونیورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر نورس شهيد الدهان اور فیکلٹی ڈینز ، پروفیسرز، روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے اعلی سطحی وفد اوراعلی سماجی و علمی شخصیات سمیت طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

فورم کا آغاز تلاوت قرآن پاک تلاوت سے ہوا، پھر شعبہ نفسیاتی رہنمائی اور تعلیمی رہنمائی کے سربراہ ڈاکٹر حسام علی حسن العبیدی نے منشیات، اس کی سمگلنگ، اس کے استعمال اور اس کی تباہ کاریوں کے متعلق تفصیلی بات کی۔انھوں نے کہا کہ منشیات کا زہر ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے، کتنے ہی خاندان ایسے ہیں جو نشے میں مبتلا اپنے بچوں کے مستقبل سے نااُمید ہو چکے ہیں۔ ہمارے نوجوان اکثر و بیشتر معاشرتی ردعمل اور نامناسب رہنمائی کی وجہ سے نشے جیسی لعنت کو اپنا لیتے ہیں۔ آج ہماری نوجوان نسل منشیات، شراب، جوے اور دیگر علتوں میں مبتلا ہو کر نا صر ف اپنی زندگی تباہ کر رہی ہے بلکہ اپنے ساتھ اپنے خاندان والوں کے لیے بھی اذیت اور ذلت و رسوائی کا سبب بن رہی ہے۔ ملک و قوم کی ترقی اور مستقبل کے ضامن یہ نوجوان جرائم پیشہ ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ نشہ جسم کے ساتھ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو بھی سلب کر کے رکھ دیتا ہے۔کی تقریر، جس میں انہوں نے اہم ترین عوامل کا خاکہ پیش کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر کے اختتام پر متعدد ایسے نقاط اور سفارشارت پیش کیں جو ہمارے معاشرے خاص طور پر نوجوانوں میں پھیلی ہوئی اس لعنت کا کا سدباب کرنے کے لئے اہم ہیں۔
اس کے بعد، یونیورسٹی کے طلباء کے منشیات کے بارے میں خیالات اوراس خطرے اور ان کو محدود کرنے کے طریقوں کے بارے میں ایک مختصر فلم پیش کی۔ فورم میں شرکاء کی جانب سے اس لعنت کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے لئے متعدد تجاویز بھی پیش کی گئی۔

پھر یونیورسٹی کی جانب سے منشیات کی لعنت سے نمٹنے، منشیات کے مضر اثرات کو اجاگر اور آگاہی پھیہلانے کے لیے ایک ٹیم تشکیل دینے کا اعلان کیا گیا، جس میں یونیورسٹی کے اساتذہ، اور طلباء کا ایک گروپ شامل ہے۔ یہ ٹیم اس رجحان کی سنگینی پر آگاہی کے فروغ کے لئے تعلیمی پروگراموں کا ایک سلسلہ شروع کرے گی۔

اس کے بعد الکفیل یونیورسٹی کے طلباء کے ایک گروپ کے زیر اہتمام آرٹ نمائش کا افتتاح کیا گیا، یہ نمائش ایسی پینٹنگز پر مشتمل تھی جس میں طلباء نے نشے کے رجحان ، اس سے نجات کے طریقوں، اس خطرناک لعنت سے بچنے اور اس کے خطرات کو متعارف کروانے کے لئے اپنے آرٹ کا استعمال کیا تھا۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: