ماہ ذی القعدہ کا آخری دن (220هـ) وہ المناک دن ہے جس میں ہمارے نویں امام اور باب المراد حضرت امام محمد تقی علیہ السلام نے زہر عدو کے نتیجہ میں جام شہادت نوش کیا۔ ہر سال کی طرح امسال بھی امام علی نقی علیہ السلام کے یوم شہادت کے احیاء کے لئے صبح سویرے ماتمی جلوسوں اور عزاداروں کی روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام اور روضہ مبارک امام حسین علیہ السلام میں آمد شروع ہو گئی تھی جس کا سلسلہ جاری ہے اور عزادار امام حسین علیہ السلام اور حضرت عباس علیہ السلام کو نویں امام کی شہادت کا پرسہ پیش کر رہے ہیں۔
اس المناک شہادت کا پرسہ پیش کرنے کے لیے آنے والے جلوس عزاء شارع قبلہ سے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) میں داخل ہوتے ہیں اور وہاں عزاداری اورپرسہ پیش کرنے کے بعد مابین الحرمین سے ہوتے ہوئے حضرت امام حسین علیہ السلام کو امام محمد تقی علیہ السلام کی شہادت کا پرسہ پیش کرنے کے لیے روضہ مبارک امام حسین(ع) میں داخل ہو جاتے ہیں اور وہاں ماتم داری کے بعد اکثر جلوس وہیں اختتام پذیر ہو جاتے ہیں۔
دوسری طرف ، روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی جانب عزائی جلوسوں کا استقبال کرنے اور بھیڑ سے بچنے کے لئے خصوصی انتظامات اور تیاریاں کی گئیں ہیں۔
واضح رہے کہ حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کے یوم شہادت کے حوالے سے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کے صحن میں ماتم داری اور مجالس عزاء کا سلسلہ جاری ہے کہ جس میں ہزاروں افراد شرکت کر رہے ہیں۔