روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی طرف سے عراقی یونیورسٹیوں سے اس سال فارغ التحصیل ہونے والے طلباء کے اعزاز میں منعقد کی گئی مرکزی گریجویشن تقریب کی سرگرمیوں کے اختتام پر روضہ مبارک کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی (دام عزہ) نے طلباء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
مجھے آپ کو دیکھ کر بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے، اور انشاء اللہ یہ مرحلہ جاری رہے گا اور ہم ہر وقت آپ کی خدمت میں حاضر ہیں اور اللہ سے دعا ہے کہ وہ آپ کے امور کو آسان فرمائے، اور ہم ہمیشہ امید کرتے ہیں کہ خدا آپ کے وجود کی برکت سے ہمیں ایک محفوظ اور مستحکم ملک دکھائے گا۔
اس خوشی کے ساتھ ساتھ مجھے ایک خوف بھی ہے اور آپ جانتے ہیں کہ جس چیز کا خوف ہوتا ہے وہ کبھی وقوع پذیر ہوتی ہے اور کبھی وقوع پذیر نہیں ہوتی۔ غم و حزن ایک الگ چیز ہے کیونکہ غم وحزن ایسی امر یا واقعہ پر ہوتا ہے جو گزر چکا ہے جبکہ خوف آنے والی کسی چیز کے بارے میں ہوتا ہے۔
میرا خوف یہ ہے کہ کہیں یہ اچھے اور روشن دماغ ملک سے باہر ہجرت نہ کر جائیں اور اس ملک کا ہم سب پر حق ہے، ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم یہاں کے حالات کو برداشت کریں اور بہتری کی جانب تبدیلی کے لیے کوشش کریں اور میں آپ کے توسط سے متعلقہ حکام کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ فارغ التحصیل طلباء کو اہمیت دیں اور ان کے لیے حقیقی معنوں میں کام کے موقع فراہم کریں۔
عراق کی تعمیر صرف اہل عراق ہی کر سکتے ہیں اور آپ اس ملک کے صالح فرزند ہیں اور انشاء اللہ عراق اپنے تمام سائنسی، طبی، اقتصادی اور انتظامی میدانوں میں آپ کی صلاحیتوں کی بدولت ساتھ تعمیر ہو گا اور ترقی کرے گا، آپ نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے بہت محنت کی ہے۔
آپ کے لیے اور ان بھائیوں کے لیے ہے جن کی خدمت کے لیے میری قسمت نے آج میرا ساتھ نہیں دیا، اور اسی طرح آپ کو اس منزل تک پہنچانے کے لیے دن رات محنت کرنے والے آپ کے گھر والوں آپ کے والدین کے لیے میری دعا ہے کہ اللہ آپ سب کو موفق و مسدد فرمائے۔
یہ علم آپ کے پاس امانت ہے اور یہ عزت جو آپ نے دیکھ رہے ہیں یہ بھی ایک امانت ہے کہ جو آپ نے اپنے وطن کو اس کی خدمت کر کے واپس کرنی ہے۔ آپ سب کا بہت شکریہ