عید غدیر کی پرمسرت مناسبت پہ حضرت عباس علیہ السلام کی ضریح مبارک کو خصوصی طور پر قدرتی پھولوں کے خوبصورت گلدستوں سے سجایا گیا ہے جن کی مسحورکن خوشبو سے پورا حرم مہک رہا ہے۔
حضرت عباس علیہ السلام کی ضریح اور روضہ مبارک کے باقی حصوں کو اس پُرمسرت موقع کی مناسبت سے سجانے کے لیے باقی اشیاءِ آرائش کے علاوہ ہزاروں قدرتی پھولوں کو استعمال کیا گیا ہے روضہ مبارک میں جہاں بھی نظر پڑتی ہے وہاں قدرتی پھولوں کے گلدستے عید غدیر کی مبارک باد دیتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
واضح رہے غدیر کا دن کسی دوسرے دن جیسا نہیں ہے کیونکہ اس دن اللہ نے اپنے دین کو مسلمانوں کے لئے مکمل کیا اور اپنے نبی کو اپنے وصی و خلیفہ کے انتخاب کا حکم دیا اور جس کا انتخاب خدا کیا اسی کا انتخاب رسول اکرم(ص) نے بھی کیا کیونکہ اللہ نے خود نبی کے فعل اور قول کو اپنا قول و فعل کہا ہے جیسا کہ قرآن میں اس کی نص موجود ہے:
‘‘میرا حبیب و نبی اپنی مرضی سے کوئی کلام نہیں کرتا جب تک کہ میری وحی نازل نہ ہو جائے’’۔
سردار انبیاء، رسول اسلام حضرت محمد(ص) نے اپنے آخری حج کے موقع پر جس حج کو حجۃ الوداع کے نام سے یاد کیا جاتا ہے غدیر کے مقام پر ایک خطبہ ارشاد فرمایا جس میں امیر المؤمنین حضرت علی ابن ابی طالب علیھما السلام کے خلیفہ اور اپنے وصی ہونے کا اعلان کیا۔
آئمہ طاہرین علیھم السلام کی بہت ساری روایات میں ملتا ہے کہ عید غدیر کو ہی عید اکبر کے نام سے یاد کیا گیا ہے اور اس کو تمام عیدوں پر فوقیت دی گئی ہے.
ذیل میں موجود تصاویر میں آپ صاحب غدیر کے فرزند کی ضریح پہ تاج کی طرح سجے پھولوں کو دیکھ سکتے ہیں۔