طریق یا حسین(ع) پر حوزہ علمیہ کے طلباء کی امامت میں طویل ترین نمازِ باجماعت کا قیام

آج مسلسل دسویں سال طریق یا حسین (نجف کربلا روڈ) پر مواکب کے سامنے حوزہ علمیہ کے دسیوں طلباء کی امامت میں طویل ترین نمازِ باجماعت قائم ہوئی۔

اس باجماعت نماز کی انتظامی کمیٹی کے رکن سید محمد حبل المتین نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دسیوں کلو میٹر پر پھیلی ہوئی اس باجماعت نماز کے قیام کا مقصد مذہب اہل بیت(ع) اور زائرین کے حوالے پھیلائے جانے والے ان شبہات کا جواب دینا ہے جن میں کہا جاتا ہے کہ یہ لوگ نماز اور اس کے اوقات کو اہمیت نہیں دیتے اور مشی کو اس پر ترجیح دیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سالوں میں اربعین کے دوران یہ طویل اجتماعی نماز ظہرین کے وقت قائم کی جاتی رہی ہے لیکن شدید گرمی کے پیش نظر اس سال اسے مغربین کے وقت قائم کیا گيا۔

سید حبل المتین نے کہا کہ طریق یا حسین تین اصناف کے لوگوں سے مل کر بنتا ہے 1:- زائرین کہ جو سید الشہداء(ع) کی بارگاہ میں حاضر ہونے کے لیے پیدل سفر طے کرتے ہیں۔ 2:- اہل مواکب کہ جن کے بغیر زائرین اپنا راستہ مکمل نہیں کر سکتے کہ جو زائرین کو جسمانی غذا فراہم کرتے ہیں۔ 3:- حوزہ علمیہ کے طلباء کہ جو زائرین کو اس مقدس سفر کے دوران روحانی اور نفسیاتی غذا فراہم کرتے ہیں اور اسی غذا کا ایک حصہ لوگوں کو باجماعت نماز ادا کرنے کی ترغیب دینا اور اس کا قیام بھی ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: