تصویری رپورٹ: کربلا میں نماز ظہرین کی ادائیگی

جب اذان کی آواز بلند ہوتی ہے اور خدا کی طرف پکارے جانے کی آواز سے زمین کا ہر کونہ گونج اٹھتا ہے تو عزادار اپنے ذہنوں میں سید الشہداء(ع) اور ان کے انصار کی تیروں کی بارش تلے نماز کو یاد کرتے ہوئے نماز ادا کرنے کے لیے کھڑے ہو جاتے ہیں۔

اہل مواکب میں سے امام حسین(ع) کے ایک خادم سید عزیز مہدی موسوی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اس حکم: (إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَاباً مَّوْقُوتاً) اور امام صادق(ع) کے اس فرمان (شفاعتنا لا ينالها مستخفٌّ بالصلاة) کو مدنظر رکھتے ہوئے اہل بیت(ع) کے عزادار، زائرین اور اہل مواکب نماز کو اس کے مقررہ اوقات میں پابندی سے ادا کرتے ہیں اور ہمارا یہ عمل امام حسین(ع) کے اہداف اور امام(ع) کے پیروکاروں اور چاہنے والوں کو دی جانے والی تعلیمات کی مجسم ترجمانی کرتا ہے۔

روضہ مبارک امام حسین(ع) اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے حسینی شعائر اور مواکب سیکشن نے بہت وسیع جگہوں کو نماز کی ادائيکی کے لیے تیار کیا ہے کہ جہاں ماتمی نمازیوں کی بڑی تعداد نماز ادا کر سکتی ہے اور ہر جگہ علماء اور حوزہ علمیہ کے طلاب کو باجماعت نماز کی ادائیگی کے لیے مامور کیا ہے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: