عراق میں موجود مقدس روضوں کی طرف سے عراق اور دوسرے ممالک میں اس قسم کی کانفرنسوں کے انعقاد کیا مقصد ہے؟

علامہ شیخ صلاح کربلائی
بروز بدھ 14 رجب المرجب 1435ھ بمطابق 14 مئی 2014ء کو روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی طرف سے ناطق قرآن حضرت علی بن ابی طالب(ع) کے جشن میلاد کے پر مسرت موقع پر منعقد ہونے والے دوسرے سالانہ جشن امیر المومنین(ع) کے ضمن میں سائینٹیفک کنونش سنٹر میں پہلی امیر المومنین(ع) علمی کانفرنس کے دوران حاضرین میں سے ایک نے سوال کیا کہ عراق میں موجود مقدس روضوں کی طرف سے عراق اور دوسرے ممالک میں اس قسم کے جشن و سیمیناروں اور کانفرنسوں کے انعقاد کا کیا مقصد ہے؟
اس سوال کا جواب روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے دینی امور کے سیکشن کے سربراہ علامہ شیخ صلاح کربلائی نے دیتے ہوئے حاضرین کو بتایا کہ صدامی و بعثی دور حکومت کے دوران عراق میں موجود مقدس روضے اور دیگر مزارات انتہائی بے توجہی اور ظلم کا شکار رہے ان مقدس مقامات کو صدامی حکومت نے اہل بیت کے چاہنے والوں کے لیے تعذیب و تشدد کے اماکن میں تبدیل کر دیا اور مقدس مقامات میں موجود کچھ کمروں کو خاص طور پہ زائرین اور محبان اہل بیت پر تشدد کے لیے مختص کیا گیا اور بعثی حکومت کے بڑے بڑے ظالموں اور فرعونوں کو تمام مقدس روضوں کے اداروں پر مسلط کر دیا گیا۔
الحمد للہ اب نجف میں موجود اعلیٰ دینی مرجعیت کے زیر سایہ ان مقدس روضوں کے اداروں میں شرعی نظام واپس آیا ہے ۔۔۔۔۔۔
مقدس روضوں نے جس کام کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کیا ہے وہ اہل بیت کے چاہنے والوں کو فکری، ثقافتی و تبلیغی سر پرستی مہیا کرنا ہے اس مقصد کے لیے دینی کتب کی تالیف اور مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا جا رہا ہے سب سے پہلے یہ پروگرام حرموں کے اندر شروع کیے گئے اور اس کے بعد عراق کے تقریبا تمام شہروں میں ان پروگراموں کا انعقاد کیا گیا اور پھر اسی دائرہ کو وسیع کرتے ہوئے دوسرے ممالک میں بھی مختلف کانفرنس اور سیمینار وغیرہ شروع کر دئیے گئے۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: