لکھنؤ میں قرآنی محافل نے وہ تاریخ رقم کی ہے کہ جسے آنے والے زمانے میں سنہرے الفاظ میں لکھا جائے گا

محفل قرآن کا ایک منظر
روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی طرف سے لکھنؤ میں منعقد ہونے والے دوسرے سالانہ جشن امیر المومنین (ع) کی تقریبات میں جشن کے چوتھے اور پانچویں دن بڑے امام باڑہ میں قرآنی محافل کا انعقاد کیا گیا کہ جن کو اہل لکھنؤ نے ناصرف بے انتہا سراہا بلکہ اسے اتحاد بین المسلمین کے لیے ایک مثبت و مضبوط قدم اور سنگ میل بھی قرار دیا۔
ان محافل میں روضہ مبارک امام موسیٰ کاظم(ع) و امام محمد تقی(ع) کی طرف سے عالمی قاری عبد الکریم قاسم، روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی طرف سے عالمی قاری حیدر جلو خان، روضہ مبارک حضرت امام علی(ع) کی طرف سے عالمی قاری سید حسین حکیم اور روضہ مبارک حضرت امام حسین(ع) کی طرف سے عالمی شہرت یافتہ قاری سید مصطفی غالبی نے تلاوت قرآن مجید کا شرف حاصل کیا اور حضرت امیر المومنین(ع) کے ہر قول و فعل کی تائید کرنے والے قرآن صامت کی آواز کو لکھنؤ کی فضا کے حوالے کیا، رسول خدا(ص) کا فرمان ہے: القرآن مع علی و علی مع القرآن۔۔۔
لکھنؤ کے علماء نے کہا ہے کہ ان قرآنی محافل نے وہ تاریخ رقم کی ہے کہ جو آنے والے زمانے میں سنہرے الفاظ میں لکھی جائے گی اور ایک ایسا اثر پیدا کیا ہے کہ جو طویل زمانے تک باقی رہے گا۔۔۔۔
یہ بات واضح رہے کہ حضرت امیرالمومنین علی بن ابی طالب(ع) کے جشن میلاد کے پُر مسرت موقع پر روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی طرف سے ہندوستان کے شہر لکھنؤ میں دوسرا سالانہ بین الاقوامی جشن امیر المومنین(ع) 13 رجب 1435ھ بمطابق 13مئی 2014ء سے لے کر 17 رجب 1435ھ بمطابق 17مئی 2014ء تک اس شعار کے تحت منعقد ہوا کہ حضرت علی بن ابی طالب(ع) ہی صالح المومنین اور وارث علم النبیین ہیں۔
اس جشن کی اکثر تقریبات لکھنؤ میں واقع حسینیہ آصف الدولہ (بڑا امام باڑہ) میں منعقد ہوئیں کہ جن میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ اس جشن میں روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے علاوہ روضہ مبارک حضرت علی بن ابی طالب(ع)، روضہ مبارک حضرت امام حسین(ع)، روضہ مبارک امام موسیٰ کاظم(ع) و امام محمد تقی(ع) اور عراق میں موجود تمام شیعہ مزارات کا سیکرٹریٹ نے بھی شرکت کی۔
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: