الکفیل سپیشلائزڈ ہسپتال کی ایک طبی ٹیم نے دل کی خرابی ، بلڈ پریشر اور آکسیجن کی کمی جیسے طبی مسائل میں مبتلا ایک نوجوان خاتون کا خطرناک سیزیریئن آپریشن کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
ہسپتال کی ماہر امراض نسواں ڈاکٹر رغد النعمان نے کہا، "مریضہ کی عمر 28 سال ہے، اور وہ اپنے حمل کے ساتویں مہینے میں تھی، اور ہم ماں اور بچے کی زندگی بچانے میں کامیاب ہو گئے۔ مریضہ متعدد طبی پیچیدگیوں جن میں دل کی بیماری، بلڈ پریشر اور آکسیجن کی کمی شامل ہیں سے دوچار تھی اور اس کے لئے حمل کا برقرار رکھنا ماں اور بچے کی صحت اور زندگی کے لئے خطرہ بن چکا تھا۔"
انہوں نے مزید کہا، "ہم نے کارڈیالوجی، اینستھیزیولوجی اور انتہائی نگہداشت کے ماہرین کے ساتھ ایک میڈیکل ٹیم تشکیل دی، اور ہم نے اسے آبزرویشن میں رکھا اور ہسپتال میں دستیاب جدید طبی صلاحیتوں کی وجہ سے ہم اس نوجوان خاتون کا سیزیریئن آپریشن کرنے میں کامیاب ہوئے۔ چار گھنٹے تک جاری رہنے والے پیچیدہ اور خطرناک آپریشن کے بعد ماں اور بچے دونوں کو بچا لیا گیا۔"
اس موقع پر الکفیل ہسپتال کے اینستھیزیولوجسٹ ڈاکٹر۔میعاد عدنان نے کہا، "اس نوجوان خاتون کے لیے حمل ختم کرنے کا فیصلہ اس کی صحت کی خرابی کے بعد کیا گیا، اور اسے تقریباً دس دن پہلے انتہائی نگہداشت کے مرکز میں داخل کرایا گیا تھا، کیونکہ اسے متعدد طبی پیچیدگیوں کا سامنا تھا۔"
انہوں نے کہا، "ہسپتال آنے سے پہلے متعدد ڈاکٹر مریض کا معائنہ کر چکے تھے، لیکن انہوں نے مریضہ کی طبی پیچیدگی اور موت کے امکان (90٪) کی وجہ سے اسے بے ہوشی دینے سے انکار کردیا تھا۔"
ڈاکٹرعدنان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، "یہ آپریشن مقامی اینستھیزیا کے ساتھ اور بیٹھنے کی حالت میں کیا گیا، کیونکہ مریضہ کو لیٹانا ممکن نہیں تھا، اور یہ ایک بہت بڑا چیلنج تھا، کیونکہ ہمیں کم آکسیجن اور بلڈ پریشر کا مسئلہ درپیش تھا۔ بہت زیادہ خطرے کے باوجود آپریشن کامیاب رہا، جس کے بعد مریضہ کو انتہائی نگہداشت میں منتقل کر دیا گیا تھا جہاں ، اس کی طبی حالت چند گھنٹوں کے بعد مستحکم ہوگئی تھی، اور دو دن بعد مریضہ کو ہسپتال سےڈسچارج کر دیا گیا تھا۔"