دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں مصروف سیکورٹی فورسز کے لیے روزے کے حوالے سے آیت اللہ العظمیٰ سید سیستانی کا فتویٰ ۔۔۔۔۔۔

اس وقت عراقی فوج اور بہت سے رضاکار عراق میں عالمی دہشت گردوں کے خلاف بر سر پیکار ہیں لہٰذا رمضان المبارک کے آتے ہی بڑی تعداد میں ان مجاہدین نے آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی دام ظلہ کے دفتر سے حالت جنگ میں روزہ رکھنے اور اپنی شرعی ذمہ داری کے حوالے پوچھا ہے اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں آیت اللہ العظمیٰ سید سیستانی دام ظلہ نے لکھا ہے کہ:
باسمہ سبحانہ
دہشت گردوں سے جنگ میں مصروف مجاہدین کی روزے کے حوالے سے ذمہ داری دیگر لوگوں سے مختلف نہیں ہے لہٰذا اگر وہ شرعی طور پر مسافر شمار ہوتے ہیں تو ان کا روزہ رکھنا صحیح نہیں ہے۔
اور اگر مسافر شمار نہیں ہوتے تو اس صورت میں روزے کی وجہ سے پیاس اور کمزوری کے سبب اگر ان کے لیے اپنے فرائض کو سر انجام دینا ممکن نہ ہو تو ضرورت کے تحت ان کے لیے روزہ افطار کرنا جائز ہے اور بعد میں اس روزہ کی قضا کرنا واجب ہے۔
خدا آپ کو کامیاب فرمائے
دفتر آیت اللہ العظمیٰ سید سیستانی دام ظلہ
سیکشن استفتاءات
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: