آیت اللہ سید سیستانی نے قرآن کے نذر آتش کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور اس کے تکرار کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ سے مؤثر اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے

آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی (دام ظلہ) نے سویڈن میں قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مذموم فعل کے تکرار کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔

سویڈش پولیس کی اجازت کے ساتھ قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے کے قابل مذمت واقعہ کے بعد اعلی دینی قیادت سید علی سیستانی (دام ظلہ) کے دفتر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھا ہے جس کا ترجمہ درج ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحيم

محترم جناب انتونیو گوٹیرس، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

احترام وتقدير کے ساتھ سلام

ذرائع ابلاغ یہ دکھا رہے ہیں کہ سویڈن میں ایک شخص نے دین اسلام کی بے حرمتی کے ناپاک ادارے سے قرآن کریم پر جسارت کی اور اس کے کچھ اوراق کو جلا دیا۔

حالیہ برسوں کے دوران مختلف ممالک میں یہ شرمناک حرکت کئی مرتبہ دھرائی جا چکی ہے لیکن قابل توجہ بات یہ ہے کہ اس بار یہ سب سویڈش پولیس کی باضابطہ اجازت سے ہوا اور یہ دعویٰ کیا گیا کہ آزادی اظہار کے احترام کا یہی تقاضا ہے!

لیکن یہ بات طے ہے کہ اظہار رائے کی آزادی کا احترام کبھی بھی ایسے شرمناک عمل کو جائز قرار نہیں دیتا کہ جو دنیا کے دو ارب سے زائد مسلمانوں کے مقدسات پر کھلم کھلا حملہ ہے اور یہ رویہ انتہا پسندانہ خیالات اور غلط طرز عمل کے پھیلاؤ کے لیے سازگار ماحول کی تشکیل کا باعث بنتا ہے۔

جو کچھ ہوا اعلی دینی قیادت اس کی شدید مذمت کرتی ہے اور اسے قابل نفرت قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ایسے واقعات کو دوبارہ رونما ہونے سے روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے، اور تمام ممالک پر دباؤ ڈالے کہ وہ ایسے واقعات کی اجازت دینے والے قوانین پر نظر ثانی کریں۔ اسی طرح اعلی دینی قیادت مختلف مذاہب اور نظریات کے پیروکاروں کے درمیان پرامن بقائے باہمی کی اقدار کو مستحکم کرنے اور ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنے اور باہمی احترام کی دعوت دیتی ہے۔

نجف اشرف

10/12/1444ھ بمطابق 6/29/2023 ء
قارئین کے تبصرے
کوئی تبصرہ نہیں ہے
اپنی رائے دیں
نام:
ملک:
ای میل:
تبصرہ: