عراق میں موجود مذہبی سپریم لیڈر آیت اللہ العظمٰی سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ کے فتوی پر عراق اور عراقی مقدسات کے دفاع کے لئے جو بھی سیکورٹی فورسز کے ہمراہ عالمی دہشت گردوں کے خلاف جہاد کر رہے ہیں روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی طرف سے ہر شہید کے لئے خصوصی طور پر ان کے خاندان کے افراد کی موجودگی میں تشیع جنازہ کے مراسیم کو ادا کیا جائے گا اور اس کے لئے روضہ مبارک میں مختلف شعبوں میں کام کرنے والے افراد پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے کہ جو شہید کے تشیع جنازہ کے مراسیم سے پہلے اس کے خاندان والوں کو اطلاع دیں گے.
روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام کی طرف سے بنائی گئی اس کمیٹی نے 11 شوال 1435ھ بمطابق 8 اگست 2014ء جمعہ کے دن تشیع جنازہ کے طور پر ایک مشق انجام دی جس میں جنازے کے آگے آگے ایک بینر اٹھایا ہوا ہے کہ جس پر جہاد کے بارے میں آیت قرانی کو تحریر کیا گیا ہے اور اس کے پیچھے قدرتی پھول کو اٹھائے ہوئے ہیں اور ان کے ساتھ عراقی پرچم کو اٹھایا ہوا ہے اور آخر میں لوگ جنازے کو اٹھائے ہوئے ہیں اور ان کے ساتھ ساتھ روضہ مبارک کے خدام بھی شامل ہیں.
یہ بات واضح رہے کہ نجف اشرف میں موجود دینی سپریم لیڈر آیت اللہ العظمٰی سید علی حسینی سیستانی کے عراق اور مقدس مقامات کی حفاظت کے لئے واجب کفائی دفاع کے فتوی میں کہا گیا ہے کہ جو بھی ان دہشت گردوں کے ساتھ جہاد کرتے ہوئے مارا جائے گا وہ شہید ہو گا.