روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی طرف سے منعقدہ بین الاقوامی ہفتۂ امامت کی تقریبات کا آغاز اس نعرے کے تحت الکفیل یونیورسٹی میں ہو گیا ہے: (نبوت اور امامت جدا نہ ہونے والی دو شاخیں ہیں) کہ جس کا عنوان ہے: (امامت ہی امت کا نظام ہے)۔
ہفتۂ امامت کی تقریبات کی افتتاحی تقریب میں روضہ مبارک کے متولی شرعی علامہ سید احمد صافی، سیکریٹری جنرل سید مصطفیٰ مرتضیٰ آل ضیاء الدین، مجلس ادارہ کے اراکین اور شعبوں کے سربراہان کے علاوہ ملکی اور غیر ملکی علمی اور حوزوی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
پہلے دن کی تقریبات کے ضمن میں "امام علی(ع) ہی ميزان حق ہیں" کے نعرے کے تحت پہلی کانفرنس منعقد ہوئی کہ جس کی نظامت کے فرائض الکفیل یونیورسٹی اور العمید علمی اور فکری جمعیت ادا کیے۔
کانفرنس کا آغاز قرآن انسی ٹیوٹ نجف اشرف برانچ سے تعلق رکھنے والے شیخ مہدی قلندر نے تلاوت قرآن مجید سے کیا جس کے بعد شہداء عراق کے لیے اجتماعی طور پر فاتحہ پڑھی گئی
پہلی کانفرنس میں بہت سی تقریبات دیکھنے میں ملیں کہ جن میں دو تحقیقی نشستیں بھی شامل ہیں، پہلی نسشت نصیر الدین طوسی ہال میں ڈاکٹر حسام علی عبیدی کی نظامت میں منعقد ہوئی جبکہ دوسری نشست محقق شیخ ضیاء الدین عراقی ہال میں منعقد ہوئی جس کی نظامت ڈاکٹر ایاد صاحب حمادی نے کی۔ ان دونوں نشستوں میں عراق اور بیرون ملک سے آئے ہوئے بہت سے محققین نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ 6 سے 13 جولائی 2023 تک جاری رہنے والے اس ہفتۂ امامت میں سات کانفرنسز منعقد ہوں گی کہ جن میں میں تیس سے زائد موضوعات پر گفتگو کی جائے گی کہ جن میں (قرآن، حدیث، فکر، عقاید، فقہ، اصول، سماج، تعلیم، نفسیات، لسانیات، ادب، تاریخ اور استشراق) سرفہرست ہیں، نیز علامات ظہور کے بارے میں کچھ نشستوں کا انعقاد کیا جائے گا، اور اسی طرح سے سات ثقافتی اور فنی مقابلے بھی اس ہفتۂ امامت کا حصہ ہیں کہ جو یہ ہیں: (مختصر فلم، نوجوانوں کے بصری فنون، شعر وشاعری، خطاطی، ادبی مضمون نویسی، فنی پوسٹس، مختصر ویڈیو کلپس، اور مختصر کہانی)۔