الکفیل یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر حسام علی حسن العبیدی نے کہا کہ "یہ ورکشاپ پہلے بین الاقوامی امامت ہفتہ کی سرگرمیوں کا حسہ ہے اور اس کے انعقاد کا مقصد ہفتہ امامت ریسرچ سیشنز میں حصہ لینے والے محققین کو مکالمہ کرنے اور علمی باتوں کو آگے بڑھانے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ "
انہوں نے مزید کہا کہ محقیقن کو ریسرچ سیشنز کے دوران آپس میں بات چیت اور خیالات کا تبادلہ کرنے کے لئے موقع نہیں ملتا، اس لیے ہمنے اس ورکشاپ میں محققین کو ایک جگہ اکھٹا کرنے اور اپنے خیالات و آراء کا اظہار کرنے کے لئے موقع فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ورکشاپ میں نبوت اور امامت کے تصور پر بات کی گئی اور یہ کہ کیوں نبوت اور امامت لازم و ملزوم ہیں، اس کے علاوہ محققین کے علمی و فکری ذخائرکو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ان کی آراء سے بھی استفادہ کیا گیا۔
اسی تناظر میں العمید سائنٹفک اینڈ انٹلیکچوئل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر ریاض طارق کاظم العمیدی نے کہا کہ "یہ ورکشاپ اس نعرے کے ساتھ (نبوت اور امامت لازم و ملزوم عنوانات ہیں) پہلے بین الاقوامی ہفتہ امامت کی کانفرنسز کی سائیڈ لائنز کے طور پر منعقد ہوئی۔"
العمیدی نے بتایا کہ ورکشاپ میں حضرت سید علی المیلانی کا ایک لیکچر بھی شامل تھا، جس میں انہوں نے مذکورہ بالا عنوان پر مدلل گفتفو کی اور کہا کہ امامت ہی امت کا نظام اور امت کی حفاظت کا ضامن ہے۔